کراچی (پی این آئی) سندھ رینجرز نے پولیس کے ہمراہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن شروع کردیا ہے، کے پی او کے پارکنگ میں بھی مسلح دہشتگرد موجود ہیں،ابتدائی طور پر 8سے 10مسلح دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔
شاہراہ فیصل پر کراچی پولیس کے ہیڈآفس کے باہر فائرنگ ہوئی ہے، جس پولیس آفس کے باہر فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ،دھماکے بھی سنے گئے۔رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری بھی وہاں پہنچ گئی ہے۔فائرنگ سے زخمی ریسکیو اہلکار کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ، زخمی شخص کو دو گولیاں لگی ہیں، ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس آفس کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے، صدر پولیس آفس میں حملہ آوروں کے داخل ہونے کی اطلاعات ہیں، 8سے 10حملہ آوروں کی کے پی او میں موجودگی کی اطلاعات ہیں، جس کے باعث کراچی پولیس آفس عمارت کی تمام لائینیں بند کردی گئی ہیں۔پولیس آفس کے دروازے بھی بند کردیئے گئے ہیں۔ شارع فیصل ٹریفک کیلئے بند کردی گئی، جبکہ بواقعے کے باعث جناح ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ مزید برآں رینجرز نے پولیس کے ہمراہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن شروع کردیا ہے، کے پی او کے پارکنگ میں بھی مسلح دہشتگرد موجود ہیں،ابتدائی طور پر 8سے 10مسلح دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی پولیس جاوید عالم اوڈھوکا کہنا ہے کہ کراچی پولیس آفس پر حملہ ہوا ہے، دہشتگردوں سے پولیس کا مقابلہ جاری ہے۔اسی طرح وزیراعلیٰ سندھ نے کے پی او میں دہشتگردوں کے حملے کا نوٹس لے لیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے مختلف ڈی آئی جیز کو ہدایات کی ہیں کہ فورس کی بھاری نفری بھیجی جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں