عمران خان پرقاتلانہ حملہ، پی ٹی آئی رہنما جے آئی ٹی کے سامنے کیوں پیش نہیں ہو رہے؟ اصل معاملہ سامنے آگیا

لاہور ( پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر حملے کے معاملے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے میں عدم دلچسپی کا انکشاف سامنے آگیا۔نجی ٹی وی نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ وزیرآباد میں عمران خان پر فائرنگ کے حوالے سے جے آٸی ٹی کے سربراہ نے پی ٹی آٸی رہنماؤں سمیت 35 افراد کو تفتیش اور بیانات قلمبند کرنے کے لیے صبح 11 بجے طلب کیا۔

جن میں فیصل واوڈا، ڈاکٹر یاسمین راشد، ایم این اے حماد اظہ، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، سینٹر فیصل جاوید، سابق گورنر و مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ اور زبیر نیازی سمیت دیگر شامل تھے تاہم صرف راجہ عطا اللہ نامی شخص جے آٸی ٹی سامنے پیش ہوا۔ذرائع کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو طلب کیے گئے وقت پر سی سی پی او آفس لاہور میں جے آٸی ٹی کے سربراہ غلام محمود ڈوگر، ڈاٸریکٹر اینٹی کرپشن انور شاہ، اے آٸی جی احسان اللہ چوہان، ایس پی طارق محبوب، سی ٹی ڈی کا نماٸندہ انسپکٹر منیر موجود رہے۔بتاتے چلیں کہ سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جاری ہیں، اس حوالے سے جے آئی ٹی کے دو ارکان نے وزیر آباد دورے کے دوران تینوں ملزمان نوید، ساجد اور وقاص سے تحقیقات کیں، اس مقصد کے لیے جے آئی ٹی کے دو ارکان نے چند روز قبل وزیر آباد کا دورہ کیا۔

اس موقع پر جے آئی ٹی کے ارکان نے ناصرف تینوں ملزمان نوید، ساجد اور وقاص سے تحقیقات کیں بلکہ جے آئی ٹی ارکان نے وزیر آباد میں عینی شاہدین کے بیانات بھی قلمبند کیے، ارکان نے وقوعہ کے روز تعینات چند پولیس اہلکاروں سے بھی غیر رسمی تحقیقات کیں، جے آئی ٹی ممبران نے وزیر آباد میں تین بار جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں