لاہور(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کا بھی اعلان ہو جائے حقیقی آزادی کی تحریک چلتی رہے گی، میرے خلاف کوئی کرپشن کیسزنہیں مجھے کوئی خطرہ نہیں، نوازشریف ڈرا ہوا ہے اگرعمران دوبارہ آ گیا تو احتساب پھر شروع ہو جائے گا، نجی ٹی وی کے مطابق جمعہ کو پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی لانگ مارچ کے چکوال، گوجر خان، خیبر، بونیر میں شرکا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اب حقیقی طور پر آزاد ہونے کا وقت آ گیا ہے،
کسی سپرپاورنہیں ملک کے منتخب نمائندوں کو فیصلے کرنے چاہئیں، اگر بھارت روس سے سستا تیل خرید سکتا ہے تو ہمیں بھی خریدنا چاہیے، اس لیے تیل نہیں لیتے کہیں کوئی سپر پاورناراض نہ ہو جائے یہ غلامی ہے، آزاد قومیں اپنے مفاد کودیکھ کرفیصلہ کرتی ہے، آج میں ایک باشعورقوم دیکھ رہا ہوں، جہاں انصاف ہو وہاں کوئی طاقتور ظلم نہیں کر سکتا، قوم سمجھ گئی ہے حقیقی آزادی کیا ہے، انصاف ہوگا تو کہیں رشوت نہیں مانگی جائے گی، انصاف ہوتا ہے تو خوشحالی آتی ہے، حقیقی آزادی کا مقصد لوگوں کوانصاف دے کرآزاد کرنا ہے،انہوں نے کہا کہ جب تک سب کے لیے قانون یکساں نہیں ہو گا ملک آزاد نہیں ہو سکتا، سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ ہوں اپنی ایف آئی آرنہیں کٹوا سکتا، اپنی حکومت ہونے کے باوجود طاقتور لوگوں کے خلاف ایف آئی آردرج نہیں کراسکا، اگر میرے ساتھ ایسا سلوک تو عام آدمی کے ساتھ کیا ہوتا ہو گا، ملک میں جب بھی ایم این ایزآتا ہے توپہلے ااپنا تھانے داررکھواتا ہے۔ اوورسیزپاکستانیوں کو کرکٹ کے زمانے سے جانتا ہوں، اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان کے انصاف کے نظام پر اعتماد نہیں، الیکشن کا بھی اعلان ہو جائے حقیقی آزادی کی تحریک چلتی رہے گی، جب تک ملک میں یکساں قانون نہیں ہوگا ملک آزاد اورخوشحال نہیں ہوسکتا،انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج نے کہا کسی ایک ٹویٹ پرآپ کسی کوغدار نہیں بنا سکتے۔ اعظم سواتی کو بچوں کے سامنے مارا گیا، اعظم سواتی پر ننگا کر کے تشدد کیا، ظلم کے سامنے کھڑا ہونا جہاد ہے، راہ حق پر کھڑا ہونے پر جان دینے والے شہید کہلاتے ہیں، ارشد شریف دھمکیوں کے باوجود رائے حق پرکھڑا رہا، ارشد شریف نے جان کی قربانی دی، قوم پرلازم ہے اب انصاف کی ڈیمانڈ کریں، ارشد شریف، اعظم سواتی اور مجھے اگر انصاف نہیں ملے گا تو باقی کس کوملے گا، میں اس حقیقی آزادی کو جہاد سمجھتا ہوں، سب لوگ حقیقی آزادی کی مارچ میں شرکت کریں، ملک کا پیسہ لوٹنے والے لندن کے محلات میں رہتے ہیں، جیلوں کے اندرغریب چھوٹے چوروں کو ڈالا ہوا ہے، پیسہ لوٹنے والے ملک کے فیصلے لندن میں کررہے ہیں، اربوں روپے کا ڈاکہ مارنے والوں نے پہلے مشرف اور اب اس دور میں این آر او لے رہے ہیں، سب کو پتا ہے ملک کو بچانے کا ایک ہی راستہ شفاف الیکشن کا ہے،عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو ملک کی فکر نہیں، ہمیشہ مشکل آتی ہے تو سابق وزیراعظم باہر بھاگ جاتا ہے،
اس کوپتا ہے الیکشن کرائے گا تو ہارجائے گا، لیگی قائد اپنی ذات کے لیے ملک کو دائو پر لگا رہا ہے، لندن میں چارفلیٹ بنائے منی ٹریل نہیں دے سکا، کیا ایسے شخص کو حق ملنا چاہیے کس کو آرمی چیف بننا چاہیے، جنرل آصف نواز کو نوازشریف نے بی ایم ڈبلیو کی رشوت دی جس کو انہوں نے مسترد کر دیا تھا، میرے خلاف کوئی کرپشن کیسزنہیں مجھے کوئی خطرہ نہیں، نوازشریف کے اربوں روپے بیرون ملک اسی لیے ڈرا ہوا ہے، نوازشریف ڈرا ہوا ہے اگرعمران دوبارہ آ گیا تو احتساب پھر شروع ہو جائے گا، نواز شریف جس کو آرمی چیف بناتا ہے پھر اسی سے اس کی لڑائی ہو جاتی ہے، یہ آرمی چیف سے توقع کرے گا کہ پہلے عمران کو فارغ کرو، پھرنوازشریف آرمی چیف سے کہے گا میرے کرپشن کیسزختم کرو، جب تک اسے الیکشن میں جیت کا یقین نہیں ہوگا الیکشن نہیں کرائے گا۔ آج ہمارے دور سے بھی مہنگائی دگنا ہو چکی ہے، لندن میں بیٹھا شخص الیکشن نہیں کرائے گا اسے اپنی ذات کی فکرہے، نوازشریف کا کوئی اسٹیک پاکستان میں نہیں، ہفتہ کو(آج) بتائوں گا کس دن پنڈی پہنچنا ہے،سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی وجہ سے 6 پولیس اہلکار شہید ہوئے، جب سے یہ حکومت آئی دہشت گردی بڑھ گئی ہے، ہمارے دورمیں تو افغان حکومت پاکستان کے خلاف تھی آج تو طالبان کی حکومت ہے، طالبان کی حکومت میں تو اب دہشت گردی نہیں ہونی چاہیے، سوات میں عوام دہشت گردی بڑھنے پر سڑکوں پر نکلی، اس حکومت کے پاس معاملات پر سوچنے کا وقت نہیں، اس حکومت کا صرف مقصد اپنے کرپشن کیسز اور تحریک انصاف کو ختم کرنا ہے، خیبرپختونخوا میں دہشت گردی بڑھنا لمحہ فکریہ ہے، اس حکومت کو جانا چاہیے اور الیکشن کا اعلان ہونا چاہیے،انہوں نے کہا کہ کسانوں کا برا حال ہے مجھے تو خوف آ رہا ہے، ہمارے دور میں کسانوں نے 2600ارب اضافی کمایا، ہمارے دورمیں ریکارڈ ٹریکٹر، موٹر سائیکل فروخت ہوئے، تحریک انصاف حکومت نے کسانوں کی مدد کے لیے پورا پلان بنایا تھا، ہمارے دور میں کسانوں کو پہلی دفعہ گنے کی پوری قیمت ملی، ہمارے دورمیں ساڑھے 8 روپے آج 24 روپے فی یونٹ کسانوں کو بجلی مل رہی ہے، کسانوں کے استعمال میں آنے والی24مشینری پرانہیں سبسڈی دی۔ آج کسانوں کو کھاد، بیجوں پر کوئی سبسڈی نہیں مل رہی، ہماری حکومت کسانوں کو سود کے بغیر قرض دے رہی تھی، شہبازشریف کا 1800 ارب کا کسان پیکیج صرف اشتہارات تک محدود ہے، شوگر ملز مالکان نے کہا ہے جنوری میں جا کر کرشنگ کریں گے، یہ کسانوں کا معاشی قتل ہونے جا رہا ہے، اس فیصلے سے کسانوں کا مزید نقصان ہو گا، پنجاب، وفاقی حکومت فوری طورپرکرشنگ اورگنے کی سپورٹ پرائس کا اعلان کرے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں