عامر لیاقت کی جان بچائی جاسکتی تھی، پڑوسی نے نیا پنڈوراباکس کھول دیا

کراچی (پی این آئی )عامر لیاقت کی وفات پر انکے پڑوسی نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا ۔تفصیلات کے مطابق عامر لیاقت کے پڑوسی فیصل نےنجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عامر لیاقت کی جان بچائی جاسکتی تھی انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے والد نے دیکھاجب عامر لیاقت کو ایمبولنس میں رکھ رہے تھے توان کی سانس چل رہی تھی۔عامر لیاقت کے ہمسایہ فیصل کا کہناتھا کہ پہلے عامرلیاقت کوجناح لے جارہے تھے پھرآغاخان لے گئے اس میں وقت ضائع ہوگیا۔ عامر لیاقت کے ہمسائے فیصل نے مزید انکشاف کیا ہے کہ جوایمبولنس عامرلیاقت کو لے کر گئی اس میں آکسیجن کی سہولت نہ تھی۔

 

اگر ایمبولنس میں آکسیجن ہوتی توعامر لیاقت کی جان بچ سکتی تھی ۔ان کا کہناتھا کہ عامر لیاقت کو بروقت نہیں دی گئی ،اگربرقت آکسیجن مل جاتی تو ان کی جان بچائی جاسکتی تھی ۔واضح رہے کہ کچھ روز قبل رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کراچی میں انتقال کرگئے تھے۔عامر لیاقت حسین کو تشویشناک حالت میں نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے طبی معائنے کے بعد عامر لیاقت کے انتقال کی تصدیق کی۔ان کے ملازم کے مطابق عامر لیاقت کی رات میں طبیعت خراب ہوئی تھی، ان کے دل میں تکلیف ہورہی تھی، انہیں اسپتال جانے کا کہا گیا لیکن انہوں نے انکار کردیا تھا۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا۔عامرلیاقت حسین 5 جولائی 1971 کو پیدا ہوئے، وہ 2002 سے 2007 تک قومی اسمبلی کے ممبر رہے۔عامرلیاقت حسین مشرف دور میں وزیرمملکت بھی رہے، 2018 میں وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں