بالآخر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ کر لیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کررہے ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ جن کی پہلے تنخواہیں نہیں بڑھیں ان کی بھی تنخواہیں برابر کریں گے،وفاقی ملازمین کی تنخواہوں پر بھی کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان صاحب نے ملک میں معاشی بارودی سرنگیں بچھائی تھیں۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کہہ چکے ہیں کہ خان صاحب نے بارودی سرنگیں بچھائی تھیں،بارودی سرنگیں کسی سیاسی جماعت کیلئے نہیں بلکہ پاکستان کیلئے تھیں۔انہوں نے کہا ہے کہ اگر سابق حکومت جھوٹ کا بیانیہ چھوڑ دیتی، تو شاید اس وقت اتنی مہنگائی نہیں ہوتی۔

ان کا کہنا ہے کہ جب غریب کو مراعات دیں گے وہ گروتھ انکلوسیو تو ہوگی لیکن مستحکم نہیں ہوگی۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مشکل فیصلے لینے پڑے، اب ہم استحکام کے راستے پر آگئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ چین سے 2.4 ارب ڈالر کچھ دنوں تک مل جائیں گے۔وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ہمیں زیادہ اس طرف جانا ہے جہاں سے برآمدات میں اضافہ ہو سکے۔انہوں نے کہا ہے کہ ملک بھر میں تمام صنعتوں کو گیس دے رہے ہیں۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ گندم بھی آج امپورٹ کرنا پڑرہی ہے، روس سے گندم خریدنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سال 30لاکھ ٹن گندم درآمد کررہے ہیں، روس سے حکومتی سطح پر بات ہو گی ، سابق حکومت براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سوا ارب ڈالر پر لے آئی، چار سالوں میں 20 ہزار ارب روپے قرضہ لیا گیا ، پی ٹی آئی حکومت میں معاشی شرح نمو منفی میں بھی گئی۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جب بھی تھوڑی سی گروتھ ہوتی ہے ہم کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں پھنس جاتے ہیں، ملک کا تجارتی خسارہ 45ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے، اس سال ہماری درآمدات 76 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی ، چین سے 2 ارب40 کروڑ ڈالر مل رہے ہیں جس پر شکر گزار ہیں ، متوسط طبقے کو مراعات دے کر ترقی لائیں گے، ہرانڈسٹری کو گیس دے رہے ہیں، امراءکو مراعات دینے سے درآمدی بل بہت بڑھ جاتاہے، سابق حکومت کورونا کے دوران سودے کرلیتی تو شاید مہنگائی نہ آتی، بجلی کے پلانٹس چلانے کیلئے ہمیں ایندھن لینا پڑ رہاہے، سی پیک کے ساتھ سوتیلے پن کا سلوک کیاگیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں