نئی دہلی (پی این آئی)بلغاریہ کی نامور خاتون نجومی آنجہانی بابا وانگا نے گزشتہ سالوں کی طرح 2022 میں رونما ہونے والے واقعات کی بھی پیش گوئی اپنے مرنے سے قبل کی تھی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بابا وانگا کی جانب سے کی گئی پیش گوئیوں میں سے 80 فیصد درست ثابت ہوئیں۔بابا وانگا کے ماننے والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے شہزادی ڈیانا کی موت، سویت یونین کے ختم ہونے، جرمنی کے مشرق اور مغرب کے اتحاد اور 2004 میں تھائی لینڈ کے سونامی جیسی بڑی پیش گوئیاں کی تھیں جو پوری ہوئیں۔
بابا وانگا ایک حادثے میں نابینا ہوئی تھیں جن کے مطابق یہ کہا جاتا ہے کہ ان میں مستقبل دیکھنے کا ہنر قدرتی طور پر موجود تھا، ان کی پیدائش 1911 میں ہوئی تھی جب کہ موت 1996 میں ہوئی۔یہ ناصرف جڑی بوٹیوں کی حکیم بلکہ مذہبی پیشوا بھی تھیں جنہوں نے سال 5079 تک کی پیش گوئیاں کی ہیں کیونکہ ان کا خیال تھا کہ اس کے بعد دنیا کا اختتام ہوجائے گا۔بابا وانگا کی پیش گوئی کے مطابق آسٹریلیا اور ایشیائی ممالک کو آئندہ سال سیلاب اور زلزلے کا سامنا ہوگا جس سے کئی زندگیاں ضائع ہوجائیں گی۔جہاں دنیا پہلے ہی کورونا وائرس جیسی عالمی وبا کے شکنجے میں ہے وہیں بابا وانگا کے مطابق محققین سائبیریا میں ایک مہلک وائرس دریافت کریں گے، یہ وائرس لوگوں میں بہت تیزی سے پھیلے گا جب کہ اس سے بچنے کے انتظامات کرنے میں بھی بہت وقت لگ جائے گا۔نابینا خاتون نجومی کی پیش گوئی کے مطابق بھارت کی کئی ریاستوں کو 2022 میں بھی ٹڈی دل کے حملے کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے فصلیں تباہ ہونے کا خدشہ ہے۔ اس سے قبل 2020 میں بھی ریاست گجرات، راجستھان اور مدھیا پردیش میں ٹڈی دلوں نے حملہ کیا تھا۔
بابا وانگا کے دعوے کے مطابق اومواموا نامی سیارچہ زمین پر زندگی کی تلاش کے لیے ایلین بھیجے گا۔جہاں دنیا پہلے سے ہی پانی کی کمی کے مسئلے سے دوچار ہے وہیں بابا وانگا کے مطابق 2022 میں دنیا کے کئی شہر پانی کی قلت کا شکار ہوں گے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بابا وانگا کی پیش گوئیوں میں ایک پیش گوئی ٹیکنالوجی کے حوالے سے بھی کی گئی ہے، جہاں لوگ پہلے ہی ٹیکنالوجی کے استعمال کے عادی بن چکے ہیں وہاں 2022 میں لوگوں کا استعمال مزید بڑھ جائے گا اور لوگ ذہنی مریض بن جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں