سرکاری ادارہ شماریات کی رپورٹ جاری، تین سال میں اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں 133 فیصد تک اضافہ، گھی، چینی،دال ماش، مرغی، آٹا، پٹرول، دودھ، آلو ٹماٹرکتنے مہنگے ہوئے؟

اسلام آباد (پی این آئی) سرکاری ادارہ شماریات نے قیمتوں کو تقابلی جائزہ جاری کر دیا ہے جس کے مطابق پاکستان میں تین سالوں کے دوران ضرورت کی اشیاء 133 فی صد تک مہنگی ہوئی ہیں ۔وفاقی حکومت کے تحت چلنے والےادارہ شماریات کے مطابق 25 اکتوبر دو ہزار اٹھارہ سے 21 اکتوبر 2021 تک گھی کی ایک کلو قیمت میں 133 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق اسی عرصے میں چینی کی قیمت 84 فیصد بڑھی، آلو 64 فیصد، ٹماٹر 63 فیصد جبکہ دال ماش 73 فیصد مہنگی ہوئی۔ادارہ شماریات کے مطابق تین سال کے دوران زندہ مرغی کی قیمت میں 59 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح بیس کلو آٹے کا تھیلا 52 فیصد مہنگا ہوا۔ادارہ شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق پٹرول کی قیمت تقریبا اڑتالیس فیصد بڑھی، فی لیٹر دودھ کی قیمت میں 32 فیصد اضافہ ہوا۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں