کراچی (پی این آئی) جشن آزادی کے موقع پر خواتین کے ساتھ پیش آنے والے ہراسانی کے واقعات کی ویڈیوز سامنے آنے پر معروف اینکر پرسن رابعہ انعم نے خود کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ سنادیا۔رابعہ انعم نے بتایا کہ جب وہ 13 یا 14 برس کی تھیں تو ایک بازار میں لڑکے نے انہیں نامناسب طریقے سے چھوا۔ انہوں نے فوری طور پر اپنی والدہ کو اس بارے میں بتایا تو انہوں نے آگے سے کہا کہ ایک تھپڑ لگانا تھا۔رابعہ انعم کے مطابق والدہ کی نصیحت کے بعد انہوں نے فوری طور پر اس لڑکے کو ڈھونڈا اور اتنے زور سے تھپڑ مارا کہ وہ زمین پر گر گیا۔ وہ بمشکل 18 سال کا ہوگا، تھپڑ کھانے کے بعد اس کے تاثرات سے اندازہ ہوا کہ اسے اس رد عمل کی امید نہیں تھی۔ “ذرا تصور کریں کہ پاس کھڑی تمام خواتین نے میرے اس عمل کی تعریف کی اور کہا کہ وہ بھی اسی قسم کی ہراسانی کا سامنا کرچکی ہیں۔”انہوں نے کہا کہ خواتین کے ساتھ مین روڈ، پبلک پارکس اور ہجوم میں پیش آنے والے ہراسانی کے واقعات کی ویڈیوز بہت پریشان کن ہیں۔ اس ہراسانی کے خلاف کوئی بھی کھڑا نہیں ہو رہا، انہیں کھلی آزادی ہے، ایک کو سرعام سزا دے دی جائے تو دیکھنا تبدیلی کیسے آتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں