اسلام آباد (پی این آئی) امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کی بہتری کیلئے پاکستان نے امریکی جنگی جہازوں کو طالبان کے خلاف افغانستان میں لڑنے والی فورسز کی مدد کیلئے اپنی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت دے دی۔یہ حیران کن دعوٰی چینی اخبار ’ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ‘ نے کیا ہے، جس کے مطابق 20 سال پرانے معاہدے کی تجدید نو کے بعد دیکھا گیا ہے کہ امریکہ کے جنگی طیاروں نے مئی کے پہلے ہفتے میں کم از کم ایک بار افغان صوبے ہلمند میں طالبان پر بمباری کی ہے۔ اس بارے میں پاکستان کے کئی صحافیوں نے سوشل میڈیا پر بھی بات کی ہے۔ پاکستانی صحافیوں کا کہنا ہے کہ امریکی فضائیہ کو پاکستان کی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب امریکہ نے شمسی ایئر بیس تک دوبارہ رسائی کی درخواست کی تھی۔ یہ ایئر بیس چین کے زیر انتظام گوادر کی بندرگاہ سے 400 کلومیٹر شمال مغرب کی طرف واقع ہے۔خیال رہے کہ سابق آمر پرویز مشرف نے امریکہ کو 2002 میں شمسی ایئر بیس کے ساتھ ساتھ جیکب آباد میں موجود بیس بھی استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔اخبار نے اسلام آباد میں مقیم دو اعلیٰ ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ واشنگٹن حکام نے مارچ میں اس وقت شمسی ایئر بیس کے استعمال کی اجازت مانگی تھی جب ان کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی تھی۔ امریکہ نے اسی عرصے کے دوران ازبکستان اور تاجکستان سے بھی اڈے مانگے تھے تاکہ 11 ستمبر کو امریکی افواج کے انخلا کے بعد بھی افغانستان پر نظر رکھی جاسکے تاہم دونوں ملکوں نے امریکی درخواست مسترد کردی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں