اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کا معاملہ زیربحث آیا جس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کو پھاڑ کر پھینک دیا۔پیپلز پارٹی کے معتبر ذرائع نے اتوار کو سی ای سی کے
اجلاس میں پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کو پھاڑے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’بلاول بھٹو نے سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس کے شرکاء کو شاہد خاقان عباسی کا شوکاز نوٹس پڑھ کر سنایا۔‘’اور اس کے بعد ’بلاول بھٹو نے سی ای سی اجلاس میں شاہد خاقان عباسی کے شوکاز نوٹس کو پھاڑ کر پھینک دیا۔‘ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کی جانب سے شوکاز نوٹس پھاڑے جانے پر سی ای سی کے شرکاء کی جانب سے تالیاں بجائی گئیں۔اس موقع پر بلاول بھٹو نے کہا کہ ’ہم سیاست عزت کے لیے کرتے ہیں، عزت سے بڑھ کر کچھ نہیں۔‘پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں اختلافات اس وقت سامنے آئے جب پاکستان پیپلز پارٹی کے سید یوسف رضا گیلانی نے مبینہ طور پر پر بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے سینیٹرز سے قائد حزب اختلاف بننے کے لیے ووٹ حاصل کیے۔ جس کے جواب میں مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں نے اپوزیشن کا الگ گروپ بنانے اور آزاد حیثیت میں اپوزیشن کرنے کا فیصلہ کیا۔ ٹیم میں شامل دیگر آٹھ جماعتوں کے فیصلے کی روشنی میں پانچ اپریل کو پیپلز پارٹی اور اے این پی کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے گئے۔ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر پی ڈی میں تقسیم سینیٹ اجلاس سے پہلے ہی اس وقت واضح ہو گئی جب سینیٹ میں اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس کے بجائے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے کمرہ میں آزاد اپوزیشن کی جماعتوں کا مسلم لیگ ن کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔اس اجلاس میں مسلم لیگ ن، جے یو آئی، پی کے میپ، نیشنل پارٹی اور بی این پی مینگل کے سینیٹرز شریک ہوئے سینیٹ میں آزاد اپوزیشن کے اجلاس میں شاہد خاقان عباسی نے بھی شرکت کی۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پی ڈی ایم کے سیکرٹری جنرل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ‘صدر پی ڈی ایم کی منظوری سے پیپلز پارٹی اور اے این پی کو شو کاز نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’نوٹسز واٹس ایپ کر دیے ہیں اصل کاپی آج سینیٹ اجلاس کے دوران دے دی جائے گی۔‘’ پیپلزپارٹی اور اے این پی کو سات دن جواب کے لیے دیئے ہیں۔ جو جواب آئے گا اسے پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس آئندہ کی کارروائی پر فیصلہ کرے گا۔ نوٹس پر لکھا ہے کہ پی ڈی ایم اس نوٹس کو پبلک نہیں کرے گی۔ دونوں جماعتیں چاہیں تو ان نوٹسز کو پبلک کرسکتی ہیں۔اظہار وجوہ کا نوٹس ملنے کے بعد بعد این پی نے پی ڈی ایم اتحاد سے الگ ہونے کا اعلان کر دیا جبکہ پیپلز پارٹی نے شوکاز نوٹس سی ای سی اجلاس میں زیر بحث لانے کا فیصلہ کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں