اسلام آبا/کراچی(آئی این پی )پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ ملک اور خاص طور پر سندھ میں انتہاپسندانہ رویوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور کسی بھی شہری یا گروہ کو ہرگز یہ اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ قانون کو ہاتھ میں لے ، مختلف مسالک کے انتظامی اداروں سے مکالمے کے عمل کو فروغ دیا جائے گا اور اس سلسلے میں سندھ کی وزارت مذہبی امور فعال کردار ادا کرے گی تاکہ علماء و دیگر اہل دانش
کے درمیان صحت مند مکالمے کے عمل کو فروغ دیا جاسکے ،سندھ مذہبی رواداری اور صوفی روایات کی حامل دھرتی ہے، سندھ سے امن کا پیغام دنیا بھر میں پھیلا، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کا حقیقی تشخص یہاں کے سماج کا روادار ہونا ہے اور اس تشخص کو ہر حال میں برقرار رکھا جائے گا۔ منگل کو یہاںچیئرمین پیپلزپارٹی بلاو ل بھٹوزرداری سے بلاول ہاؤس میں سندھ کے دانشوروں، انسانی حقوق کے نمائندوں، صحافیوں، لکھاریوں، سماجی رہنماؤں، ادیبوں اور تعلیمی ماہرین کے ایک وفد نے ملاقات کی اور ان سے سندھ میں بڑھتی ہوئی انتہاپسندی اور مذہب کے مقدس نام پر پھیلائی جانے والی عدم رواداری پر تشویش کا اظہار کیا، اس سلسلے میں وفد کے شرکاء نے برصغیر کے معروف ادیب اور تخلیق کار امر جلیل کے ایک پرانے تمثیلی افسانے پر غیر ضروری ردعمل پر توجہ دلائی اور امر جلیل کو دی جانے والی دھمکیوں پر تشویش کا اظہار کیا، اس موقع پر سندھ میں ترقی پسند ادیبوں، شاعروں اور دانش وروں کو درپیش دیگر مسائل پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی، وفد میں نورالہدی شاہ، جامی چانڈیو، امر سندھو، ڈاکٹر ایوب شیخ، ڈاکٹر عرفانہ ملاح، رفیق چانڈیو، نذیر لغاری، فاضل جمیلی، ڈاکٹر جعفر احمد، انیس ہارون، احمد شاہ، ذکیہ اعجاز اور امداد چانڈیو شامل تھے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے امر جلیل سے متعلق ہونے والے واقعے اور عمومی انتہا پسندانہ فضا پر وفد کے شرکاء کی تفصیلی بات چیت کے بعد کہا کہ ملک اور خاص طور پر سندھ میں انتہاپسندانہ رویوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور کسی بھی شہری یا گروہ کو ہرگز یہ اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ قانون کو ہاتھ میں لے، اجلاس میں سندھ کے وزیراعلی سید مراد علی شاہ اور وزیرثقافت سردار شاہ بھی شامل تھے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے سماجی کارکنان و دانش وران کے وفد نے یہ درخواست کی کہ سوشل میڈیا پر انتہاپسندانہ بیانات کے تدارک کے لئے وفاقی حکومت کے تحت سائبر کرائم سیل سے رابطہ کیا
جائے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی اس ضمن میں اپنا مثبت کردار ادا کرے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مختلف مسالک کے انتظامی اداروں سے مکالمے کے عمل کو فروغ دیا جائے گا اور اس ضمن میں سندھ کی وزارت مذہبی امور فعال کردار ادا کرے گی تاکہ علماء و دیگر اہل دانش کے درمیان صحت مند مکالمے کے عمل کو فروغ دیا جاسکے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ مذہبی رواداری اور صوفی روایات کی حامل دھرتی ہے، سندھ سے امن کا پیغام دنیا بھر میں پھیلا، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کا حقیقی تشخص یہاں کے سماج کا روادار ہونا ہے اور اس تشخص کو ہر حال میں برقرار رکھا جائے گا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان، مرکزی سیکریٹری اطلاعات اور رکن قومی اسمبلی شازیہ مری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے پالیٹکل سیکریٹری جمیل سومرو بھی موجود تھے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں