کراچی میں اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کیلئے نئی موٹرسائیکل فورس تیار

کراچی(آئی این پی)ایس پی گلشن نے اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لیے نئی موٹرسائیکل فورس تیار کرلی ، اینٹی اسٹریٹ کرائم فورس 20موٹرسائیکلوں پرمشتمل ہے،تفصیلات کے مطابق شہر میں اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لیے نئی موٹرسائیکل فورس تیار کی ہے کیونکہ رش والے علاقوں میں پولیس موبائل اچھا پرفارم نہیں کرسکتی، ایس پی گلشن معروف عثمان کا کہنا تھا کہ اپنے بجٹ سے پرانی موٹرسائیکلوں کو اپ گریڈ کیا ، مجھ سمیت تمام ایس ایچ

اوز اور ڈی ایس پی بھی مانیٹر کر سکیں گے، اینٹی اسٹریٹ کرائم فورس 20موٹرسائیکلوں پرمشتمل ہے، جس میں 40تربیت یافتہ اہلکار ہاٹ اسپاٹس پر گشت کریں گے، تمام موٹرسائیکلوں کا مانیٹرنگ سسٹم تیار کیا گیا ہے،ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم فورس کی موٹرسائیکلوں میں ٹریکرنصب ہیں، اس خصوصی فورس میں شامل پولیس کو لامحدود پیٹرول ملے گا۔ پیپلزپارٹی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان لڑائی، سینئر صحافی نے دلائل دیتےہوئے بڑا دعویٰ کر دیا لاہور(پی این آئی) پیپلزپارٹی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان لڑائی نہ ہونے کا امکان ہے، پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت اور سینیٹ میں زیادہ ارکان ہیں، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے ساتھ مل کر اسٹیبلشمنٹ سے خواہ مخواہ کی لڑائی نہیں چاہتی۔ سینئر تجزیہ کارطلعت حسین نے اپنے تجزیے میں کہا کہ پیپلزپارٹی کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات بڑے پرانے ہیں، سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو بڑی طاقتور اور مقبول تھیں، لیکن پھر بھی وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کرکے واپس آئیں، لیکن تعلقات سے مراد یہ نہیں سیاسی طور پرمکمل بچت ہوجائے گی۔آصف زرداری کے بڑے پرانے روابط ہیں، اس میں لڑائی ہونے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہےپیپلزپارٹی طاقت میں ہے، سندھ میں حکومت ہے سینیٹ میں زیادہ سیٹیں ہیں۔پیپلزپارٹی نہیں چاہتی کہ اسٹیبلشمنٹ سے خواہ مخواہ لڑائی جاری رکھے۔ پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے ساتھ ہاتھ کیا لیکن یہ احمقانہ فیصلہ کیا ۔اتفاق کرتا ہوں کہ ثاقب نثار جیسے لوگ جج بن جاتے ہیں، ان کو سیٹ کا تحفظ حاصل ہوجاتا ہے اور وہ اس سیٹ کو اپنی کھوکھلی عزت کیلئے استعمال کرتے ہیں، صرف ثاقب نثار نہیں ایسے کئی لوگ ہیں۔لیکن ایک دن عہدے کا تحفظ ختم ہوجاتا ہے پھر احساس ہوتا ہے کہ اس بندے نے کیا کام کیے؟ حقائق قوم کو بتانے کی ضرورت نہیں، ان کو خود پتا ہے، اگر قوم کو حقائق نظر نہیں آرہے معاشی اور معاشرتی حقائق سمجھ نہیں آرہے تو پھر اللہ ہی حافظ ہے، اور پھر کوئی بڑا حادثہ ہی سمجھائے گا۔بہت سارے لوگ

ملک سے باہر ہیں، ان کے پیٹ بھرے ہوئے ہیں، وہ پاکستانی سیاست کو باہر بیٹھ کرحقائق دیکھنا شروع کردیتے ہیں، کہتے ہیں کہ اتنے بھی حالات خراب نہیں ہیں، لیکن جب وہ پاکستان میں رہیں گے تو پھر پتا چلے گا لوگ کس طرح رہ رہے ہیں، اگر مہنگائی، بجلی گیس کے بل نہیں سمجھا رہے تو پھر پتا نہیں کیسے سمجھیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں