اسلام آباد(پی این آئی)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے حال ہی میں پاکستان تحریک انصاف کے 6 وفاقی وزرا کو بلا کر ان سے دوٹو ک لہجے میں کچھ باتیں کی ہیں ، یہ انکشاف سینئر صحافی و تجزیہ کار نجم سیٹھی نے اپنے ایک کالم میں کیا، انہوں نے لکھا کہ جو باتیں کی گئیں ان میں پہلی یہ ہے کہ تحریک انصاف حکومت کی مایوس کن کارکردگی عوامی اشتعال کا باعث بن رہی ہے ، چنانچہ ایسی حکومت عوام پر مسلط کرنے پر اسٹیبلشمنٹ کی
ساکھ کو شدید زک پہنچ رہی ہے ، دوسری بات یہ کی گئی کہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں وزرائے اعلیٰ تبدیل کرکے حالات میں بہتری لائی جائے ، جب کہ تیسری بات یہ تھی کہ وفاقی حکومت چلانے کے لیے باصلاحیت اور قابل اعتماد ٹیم بنائی جائے تاکہ کم از کم معیشت کو تو اپنے پائوں پر کھڑا کیا جاسکے۔نجم سیٹھی کے مطابق وزرا کو سنجیدہ لہجے میں بتایا گیا کہ وقت تیزی سے ہاتھ سے نکل رہا ہے ، اس نصیحت کے نتائج یہ نکلے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ندیم بابر اور حفیظ شیخ کو بخوشی عہدوں سے فارغ کردیا حالانکہ وہ حال ہی میں ان کی حیرت انگیز کامیابیوں کی تعریف کررہے تھے ، درحقیقت انہوں نے حفیظ شیخ کو سینٹ کا ٹکٹ بھی دے دیا تھا تاکہ وہ منتخب ہو کر وزارت خزانہ کو باقاعدہ وزیر کے طور پر چلائیں ، کچھ مزید کانٹ چھانٹ بھی ہونے جارہی ہے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار نے لکھا کہ تاریخ کے اس اہم موڑ پراسٹیبلشمنٹ کو ملک میں ایک مقبول سویلین شراکت دار چاہیے تھا تاکہ پاکستان کو ایک ایسا نارمل ملک بنایا جاسکے جہاں ملکی سیاست اور معیشت اس کی بیرونی پالیسیوں کو کنٹرول کرتی ہے ، تاہم مشکل یہ آن پڑی کہ وہ سویلین شراکت دار دور جدید کا شیخ چلی ثابت ہوا ہے ، جتنی جلدی اسٹیبلشمنٹ اپنی خوش فہمی سے نکل آئے اوراپنے گھر کو درست کرلے ، اتنا ہی بہتر ہوگا کیونکہ ریاست اور معاشرے اور ہرکسی کے لیے اسی میں بہتری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں