اب تو حساب کتاب ہو گا، نیب نے مریم نواز کو26 مارچ کو دوبارہ طلب کر لیا

لاہور (آئی این پی) نیب نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیب کو چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز کے حوالے سے نیب لاہور کو نئے شواہد موصول ہوئے ہیں جس کی روشنی میں نیب کی تفتیشی

ٹیم کو مریم نواز سے تحقیقات کرنی ہیں، اس سلسلے میں نیب نے مریم نواز کو 26 مارچ کو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے مریم نواز کی ضمانت منسوخی کی درخواست بھی لاہور ہائی کورٹ میں دائر کررکھی ہے، جس پر مرایم نواز اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری ہوچکے ہیں۔۔۔۔نواز شریف کو زندگی موت کی ضمانت نہیں دے سکتے،
واپس آنے کی اجازت دینے کیلئے تیار ہیں، ذمہ دار ترین وزیر بول پڑا
لاہور(آئی این پی ) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف کو واپس آنے کی اجازت دینے کے لئے تیار ہیں، زندگی یا موت کی گارنٹی نہیں دی جاسکتی،پی ڈی ایم کی سیاست سے حکومت کو فائدہ ہوگا، اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں کے ارکان استعفے نہیں دینا چاہتے،عید الفطر کے بعد ہی ان کے منصوبے کا پتہ لگے گا، پی ڈی ایم میں کافی اختلافات ہیں، یہ لوگ متحد نہیں تھے بس یہ عمران خان کے خلاف اکٹھے ہوئے تھے،لانگ مارچ کی صورت میں یہ وائرس مزید تیزی سے پھیل سکتا تھا۔ عام انسانوں کی جانوں کا تو کوئی نہیں سوچتا، پی ڈی ایم کی انتشار اور خلفشار کی سیاست ہے۔ بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان گزشتہ روز بہت غصے میں نظر آئے، پہلے ہی کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے ہاتھ ہوگا،

پی ڈی ایم کی سیاست کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے، مولانا فضل الرحمان نے پہلے بھی لانگ مارچ کیا تھا اور ایک سال پہلے اسلام آباد میں دھرنا بھی دیا تھا، یہ بہت مشکل کام ہیں، اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں کے ارکان بھی استعفے نہیں دینا چاہتے کیونکہ ارکان اسمبلی یہ ضرور سوچتے ہیں کہ حلقے میں ان کا مد مقابل کون ہوگا۔ چند روز بعد رمضان المبارک ہے اور پھر عید الفطر کے بعد ہی ان کے منصوبے کا پتہ لگے گا۔ نواز شریف سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف کو واپس آنے کی اجازت دینے کے لئے تیار ہیں، زندگی یا موت کی گارنٹی نہیں دی جاسکتی، یہ تو اللہ کے ہاتھ میں ہے، جو ہمارے اختیار میں ہے وہ ہم کرسکتے ہیں، نواز شریف کے پاسپورٹ کی مدت ختم ہوگئی ہے۔ انہیں وطن واپسی کی اسی صورت میں اجازت ہوگی جب وہ وزارت داخلہ کو تحریری درخواست دیں تو انہیں 24 گھنٹے میں اجازت نامہ جاری کردیا جائے گا۔مریم نواز کی جانب سے حکومت کو قاتل کہنے سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ یہ سب سوچ کا فرق ہے، میں اس اجلاس میں شامل تھا جب بے نظیر بھٹو کو کہا گیا کہ وہ لیاقت باغ راولپنڈی اور پشاور کے جلسہ نہ کریں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا، موجودہ تناظر میں دیکھا جائے تو کراچی، پشاور، اسلام آباد اور راولپنڈی میں دہشتگردی کے خدشات ہیں لیکن ملک میں امن و امان کی صورت حال بہت بہتر ہے۔ کس کی جان کو کب اور کیا خطرہ

ہے یہ اللہ بہتر جانتا ہے۔ استعفوں سے متعلق آصف زرداری کے موقف پر شیخ رشید نے کہا کہ آصف علی زرداری کی اپنی سیاست ہے، انہوں نے سینیٹ کو حاصل کرنے کی بہت کوشش کی لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ 2 سے 3 ماہ بعد سیاست کا پتہ چلے گا کیونکہ ریلی اور لانگ مارچ کے لیے بہت تیاری کی ضرورت ہے۔ پی ڈی ایم اتحاد سے متعلق شیخ رشید احمد نے کہا کہ پی ڈی ایم میں کافی اختلافات ہیں، یہ لوگ متحد نہیں تھے بس یہ عمران خان کے خلاف اکٹھے ہوئے تھے،گزشتہ روز پی ڈی ایم کے اجلاس میں جو فیصلہ ہوا وہ حکومت اور وزارت داخلہ کے لئے بہتر ہوا۔ اسلام آباد میں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے، لانگ مارچ کی صورت میں یہ وائرس مزید تیزی سے پھیل سکتا تھا۔ عام انسانوں کی جانوں کا تو کوئی نہیں سوچتا، پی ڈی ایم کی انتشار اور خلفشار کی سیاست ہے۔ ان کی سیاست سے حکومت کو فائدہ ہوگا، کیونکہ ہم مہنگائی میں کمی اور دیگھر کاموں پر توجہ دے سکیں گے۔ سیاست میں جتنی تیزی آرہی تھی وہ اب نہیں آئے گی اور روزے ٹھنڈے گزریں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں