کراچی(این این آئی)ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے کہاہے کہ یوسف رضا گیلانی کو ووٹ عمران خان پر عدم اعتماد کے مترادف ہوگا، سینیٹ کی دو نشستوں کے لیے اتحاد قربان نہیں کیا جاسکتا۔ ایم کیو ایم نے ہارس ٹریڈنگ کے خطرے کے پیش نظر اراکین اسمبلی کو اپنی نقل و حرکت سینیٹ انتخابات تک محدود کرنے کی
ہدایت دیتے ہوئے انہیں کراچی بلا لیا ہے، اراکین اسمبلی کو 3 روز تک کراچی میں مخصوص مقامات پر ٹھہرایا جائے گا، تمام اراکین اسمبلی ووٹ ڈالنے ایک ساتھ اسمبلی پہنچیں گے۔ ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات کے حوالے سے پیپلز پارٹی سے بھی مثبت بات چیت ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے گذشتہ روز متحدہ کو پیشکش کی کہ سینیٹ الیکشن میں ان کی جماعت یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دے تو پیپلز پارٹی سندھ سے ایم کیو ایم کے دو امیدواروں کو سپورٹ کرے گی۔ذرائع کے مطابق ایم کیوایم اراکین اسمبلی کو تین روز تک مخصوص مقامات پر ٹھہرایا جائے گا۔ پیپلز پارٹی نےایم کیو ایم کو سندھ سے سینیٹ کی دو نشستوں کی پیشکش کردی پیپلز پارٹی نے حکومتی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) پاکستان کو سندھ سے سینیٹ کی دو نشستوں کی پیشکش کردی اور اس کے عوض یوسف رضا گیلانی کے لیے ووٹ مانگ لیا جس کے جواب میں ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی۔نجی ٹی وی کے مطابق پیپلز پارٹی کا وفد ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد پہنچا۔ وفد میں ناصر حسین شاہ، مرتضی وہاب، شرجیل انعام میمن اور وقار مہدی شامل تھے جن کا فیصل سبزواری، عامر خان اور دیگر رہنماؤں نے استقبال کیا۔ملاقات کے بعد دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی۔ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے دوست ہمارے پاس آئے ان کی گزارشات پر رابطہ کمیٹی غور کرے گی، ہم نے بھی
ان سے گزارش کی ہے کہ گزشتہ 12 سال سے سندھ کے شہری علاقوں میں جو احساس محرومی ہے اس پر بھی سوچنا چاہیے اور مستقبل میں ہم سندھ کے حوالے سے ایسے اقدامات چاہتے ہیں جس سے شہری علاقوں کے محرومی کے احساس کو دور کیا جاسکے ، سینیٹ الیکشن تو گزر جائیں گے لیکن آنے والے وقت میں ہمیں مل کر سندھ خاص کر شہری علاقوں کے لیے کوئی لائحہ عمل بنانا ہوگا۔وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہم نے اپنی گزارشات ایم کیو ایم کے سامنے رکھ دی ہیں، ہم پرامید ہیں کہ ہماری سفارشات سندھ کے مفاد میں بہتر ثابت ہوں گی، رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا تو ہم مشترکہ پریس کانفرنس میں سارے سوالات کے تسلی بخش جوابات دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ملاقات میں سینیٹ انتخابات مل کر لڑنے پر بات چیت ہوئی ہے، ایم کیو ایم کی دو نشستوں پر ہم انہیں سپورٹ کریں گے اور ہمارے امیدواروں بشمول وفاق میں یوسف
رضا گیلانی کی نشست پر ایم کیو ایم ہمارے ساتھ تعاون کرے۔ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پنجاب میں سنجیدہ بات چیت کی گئی اور مسلم لیگ (ق) نے اس معاملے میں کردار ادا کیا، تحریک انصاف پنجاب میں خوف زدہ بھی تھی کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ بہت سے اراکین اپنے ہی امیدواروں کو ووٹ نہیں دیں گے، اس کی وجہ امیدواروں کی نامزدگیاں ہیں جس پر پی ٹی آئی کے اراکین ناراض تھے، ان کے مقابلے میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم کے امیدوار دیکھ لیں سب کو واضح فرق نظر آئے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب ماڈل کی بات ایم کیو ایم نے کی، اس پر ہم تیار ہیں، ایم کیو ایم کی جنرل اور خواتین نشست پر پیپلز پارٹی اپنے امیدوار دست بردار کراکر انہیں بلامقابلہ کامیاب کراسکتی ہے، تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے جواب میں ایم کیو ایم کو بھی مرکز میں یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینا ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں