عالمی بینک قبائلی علاقے میں عارضی طور پر بے گھر افراد کیلئے کتنے کروڑ امداد فراہم کرے گا

اسلام آباد(این این آئی)عالمی بینک فاٹا میں عارضی طور پر بے گھر افراد کیلئے اضافی 12 ملین ڈالر امداد فراہم کرے گا اس حوالے سے عالمی بینک کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا ہے۔ وزارتِ اقتصادی امور کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق عالمی بینک فاٹا میں عارضی طور پر بے گھر افراد کیلئے اضافی 12 ملین ڈالر

کی گرانٹ فراہم کر ے گا۔عالمی بینک کی جانب سے فاٹا کیلئے ریکوری پیکج کی کل مالی اعانت 216 ملین ڈالر ہے، اضافی گرانٹ معاہدے پر دستخط کی تقریب وزارت اقتصادی امور میں منعقد ہوئی۔تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا کہ عالمی بینک کی فاٹا کیلئے مالی گرانٹ کیلئے شکرگزار ہیں، اس سے ریکوری پیکج سے فاٹا میں بے گھر افراد کی سپورٹ، بچوں کی صحت اور سروس ڈلیوری میں مدد ملے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ ریکوری پراجیکٹ میں خیبر پختون خواہ کے چار نئے اضلاع کی فلاح و بہبود کے پروگرام شامل ہیں۔۔۔۔ نواز شریف نے 40 سال اسٹیبلشمنٹ کے زیر سایہ سیاسی کھیل کھیلے اور کرپشن میں پکڑے جانے پر وہ نظریاتی بن بیٹھے، حیران کن انکشاف اسلام آباد(پی این آئی )جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سے اختلاف کے باوجود بلاول زرداری اور مریم نواز کی جانب سے پی ڈی ایم کے طے شدہ متفقہ فیصلوں کو یکطرفہ طور پر بار، بار ویٹوکر کے پی ڈی ایم کے سربراہ کی بے عزتی اور بے توقیری اب نا قابل برداشت ہورہی ہے، ماضی میں شیخ رشید نے بھی مولانا فضل الرحمن کے خلاف باتیں کی تھی تو میدان ہم نے ہی سنبھالا تھا اور شیخ رشید کو لال حویلی تک پہنچادیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ کے لیے پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی

کا نام بھی یکطرفہ طور پر پیش کیا اور پھرپی ڈی ایم کے دیگر قائدین کو ماضی کی طرح اب بھی نہ چاہتے ہوئے بادل ناخواستہ یوسف رضا گیلانی کو گود لینا پڑاحالانکہ یہ فیصلہ نہ صرف خودکش انداز اختیار کر سکتاہے بلکہ پی ڈی ایم کے طے شدہ موقف کے تابوت میں آخری کیل ٹھوکنے کے مترادف ہوگا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز کے پیچھے مولانا فضل الرحمن اورپی ڈی ایم کے دیگر قائدین اس لیے لگ گئے کیونکہ بظاہر نوازشریف نے 40 سال اسٹیبلشمنٹ اور مارشل لاؤں کے زیرسایے سیاسی کھیل کھیلا اور جب کرپشن میں پکڑے جانے پر وہ نظریاتی بن بیٹھے اور آزادی مارچ کی آڑ میں بیماری کا ڈرامہ رچایا اور لندن جاکر پناہ گزین بن گئے اب جبکہ 26 مارچ کو ’’رینٹل مارچ‘‘قریب آرہا ہے اس لیے کچھ لوگوں کو ایسی چھوٹی سرجری کی ضرورت بھی درپیش ہے جو پاکستان میں ممکن نہیں ہے اس مجبوری کی وجہ سے ابو جان کے پاس لندن ہی جانا ہوگا در اصل یہی پیغام ہے مولانا فضل الرحمن اور پی ڈی ایم کی دیگر قائدین اور اسٹیبلشمنٹ کے لیے اور یہی ’’رینٹل مارچ‘‘ کا بنیادی ایجنڈاہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں