مشیر قومی سلامتی نے بھارت کے ساتھ بیک چینل ڈپلومیسی کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیدیا

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کے مشیر برائے قومی سلامتی امور معید یوسف نے بیک چینل ڈپلومیسی سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اجیت دوول سے اس معاملے پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔اجیت دوول بھارت میں مشیر برائے قومی سلامتی امور کے منصب پہ فائز ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر

مودی نے دوسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد اجیت دوول کو مشیر بنا کر ان کا عہدہ وزیر کے مساوی کردیا تھا۔معید یوسف نے اس ضمن میں بھارتی ذرائع ابلاغ کے پروپیگنڈے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ پیشرفت ڈی جی ایم اوز کے درمیان بات چیت کا نتیجہ ہے۔پاکستان کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا کہ پاکستان 2003 کے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرتا ہے۔مشیر برائے قومی سلامتی ںے کہا کہ خوشی اس بات کی ہے کہ معاہدے کی روح کے مطابق عمل کے سمجھوتے پر پہنچ گئے ہیں۔مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا کہ ایسا کرنے سے بے گناہ زندگیاں بچیں گی تاہم ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ اس کا غلط مطلب ہرگز نہ لیا جائے۔۔۔۔۔ جھگڑا بڑھ گیا، لیاقت جتوئی اور سیف اللہ ابڑو کے اختلافات شدت اختیار کر گئے کراچی(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی اور پی ٹی آئی کے سینیٹ میں ٹکٹ ہولڈر سیف اللہ ابڑوکے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔لیاقت جتوئی نے کہاہے کہ سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے کا فیصلہ رات کے اندھیرے میں بیٹھ کر گورنر ہائوس میں کیا گیا، یہ اے ٹی ایم کے طور پر سب کو اتنا پیارا کیوں ہوگیاجبکہ سیف اللہ ابڑو نے کہاہے کہ لیاقت جتوئی کو 6 سیٹیں ملیں، کسی ورکر کو سیٹ نہیں دی، لیاقت جتوئی نے تمام سیٹیں اپنے خاندان والوں

کو دیں، لیاقت جتوئی کس منہ سے سینئر کی بات کرتے ہیں۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے لیاقت جتوئی نے کہا کہ یہ الزام نہیں حقیقت ہے، چھ ماہ پہلے جو آدمی پیرا شوٹ کے ذریعہ پارٹی میں آیا اس کی کیا قربانی ہے۔انہوں نے کہاکہ اپائنٹمنٹ کا کیس ہے، اپائنٹمنٹ اور کرپشن میں بہت فرق ہے، میری اپیل اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہے، شہباز گل کو میں قانونی نوٹس بھیج رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو علم نہیں، ٹکٹ کے فیصلے گورنر ہائوس میں ہوئے ہیں، سیف اللہ ابڑو کو کیسے ٹکٹ ملی ہے، کوئی وجہ ہونی چاہئے، سیف اللہ ابڑو نے کیا قربانی دی ہے، کیا جیل میں رہا۔ لیاقت جتوئی نے کہا کہ وزیراعظم کو خط لکھا ہے ہم سے مشاورت نہیں ہوئی، ہمیں بلایا نہیں گیا۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے سینیٹ کے ٹکٹ کی ضرورت نہیں، نا میں دلچسپی رکھتا ہوں۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینیٹ میں ٹکٹ ہولڈر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ لیاقت جتوئی کو 6 سیٹیں ملیں، کسی ورکر کو سیٹ نہیں دی، لیاقت جتوئی نے تمام سیٹیں اپنے خاندان والوں کو دیں، لیاقت جتوئی کس منہ سے سینئر کی بات کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ پہلا ڈسٹرکٹ ہے جس میں تحریک انصاف کی تنظیم سازی ہوئی ہے، لاڑکانہ اس وقت پی ٹی آئی کا مرکز ہے۔انہوں نے کہاکہ لیاقت جتوئی نے جو کمیٹی بنائی ہے اس میں کافی لوگ مجھ سے جونیئر ہیں، اگر مجھ پر کیس ہوگا تو میرا فارم ہی بحال نہیں ہوگا۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے خلاف نیب کیس واپس لے چکا ہے، 2020میں نیب نے میرے خلاف کیس واپس لے لیا ہے۔ سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ پارلیمانی بورڈ نے مجھے ٹکٹ جاری کیا ہے، میں نے ٹکٹ کیلئے اپلائی کیا تھا، فیصلہ پارٹی کا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں