پی ٹی آئی کو سینیٹ انتخابات سے پہلے بڑا جھٹکا لگ گیا، اہم رکن اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا

لاہور (پی این آئی) حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو سینیٹ انتخابات سے پہلے بڑا جھٹکا لگ گیا، رکن صوبائی اسمبلی سردار خرم سہیل لغاری نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 275 مظفر گڑھ سے منتخب ہونے والے خرم لغاری کا کہنا ہے کہ وہ آزاد حیثیت میں جیت کر

تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے، انہوں نے متعدد بار حلقے کے مسائل پر آواز اٹھائی لیکن ان کی شنوائی نہیں ہو رہی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے ساتھ پانچ ارکان اور بھی پارٹی چھوڑنے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو یوتھ لائی اور یوتھ کو ہی باہر پھینک دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ سردار خرم لغاری چیئرمین ٹاسک فورس پرائس کنٹرول کمیٹی کے عہدے سے پہلے ہی مستعفی ہو چکے ہیں۔ سینیٹ الیکشن سے قبل وزیراعظم عمران خان کیلئے بڑا چیلنج، پی ٹی آئی کے 57اراکین اسمبلی ناراض ہو گئے، تہلکہ خیز خبر آگئی اینکر پرسن ریحان طارق نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کے 57 کے قریب ایم پی ایز ترقیاتی فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے ناراض ہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام 10 تک میں ریحان طارق نے دعویٰ کیا کہ اس وقت تحریک انصاف کے ناراض اراکین صوبائی اسمبلی کی تعداد 57 کے قریب پہنچ چکی ہے، خواجہ محمد داؤد سلیمانی کی قیادت میں بظاہر 15 سے 20 ارکان کا باغی گروپ ہے لیکن باغیوں کی اصل تعداد اس سے تین گنا زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ناراض ارکان جنوبی پنجاب کے اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں۔ ناراض ارکان میں بھکر کے دو، اٹک کا ایک، ڈیرہ غازی خان کے چار، لودھراں کا ایک، ملتان کے سات، رحیم یار خان کے چھ، بہاولنگر کا ایک، راجن پور کے تین، بہالپور کا ایک، جھنگ کے پانچ، لیّہ کے دو، گجرات کے تین، جہلم اور خوشاب کے دو، دو، فیصل آباد کے آٹھ، منڈی بہاؤالدین کا ایک، سرگودھا کے تین،

حافظ آباد کا ایک، شیخوپورہ کے دو، ٹوبہ ٹیک سنگھ کا ایک اور راولپنڈی کے تین ارکان صوبائی اسمبلی شامل ہیں۔ریحان طارق کے مطابق پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے 181 میں سے 57 کے قریب ناراض ارکان کا سامنے آنا ہی تحریک انصاف کی پریشانی کی اصل وجہ ہے۔ ان 57 افراد میں سے بھی 85 فیصد کے قریب ممبران الیکٹیبلز ہیں، یہ وہ افراد ہیں جو جہانگیر ترین کے طیارے کے ذریعے، جوڑ توڑ اور وعدوں کا سہارے تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں