عرب ملک میں کورونا کے پھیلاؤ کے باعث مساجد بند کرنے کا فیصلہ، مذہبی پروگرام بھی 2 ہفتوں کے لیے معطل رکھنے کا اعلان کر دیا گیا

منامہ (این این آئی)بحرین میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث(آج) جمعرات سے مساجد بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔بحرین کی وزارتِ انصاف و اسلامی امور نے مساجد بند کرنے کے ساتھ مذہبی پروگرام بھی 2 ہفتوں کے لیے معطل رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔بحرین کی وزارتِ انصاف و اسلامی امور کے مطابق

مساجد بند کرنے اور مذہبی پروگرام پر پابندی کا یہ فیصلہ نمازیوں اور مقیم غیر ملکیوں کے تحفظ کیلئے کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ بحرین میں کورونا وائرس سے اموات 387 ہو چکی ہیں جبکہ کورونا کے کیسز 1 لاکھ 8 ہزار 807 ہو چکے ہیں۔کورونا وائرس کے بحرین میں 6 ہزار 131 مریض اسپتالوں، قرنطینہ مراکز میں زیرِ علاج اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 46 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 1 لاکھ 2 ہزار 289 کورونا مریض اب تک شفایاب ہو چکے ہیں۔۔۔۔ کورونا وائرس چین سے پھیلا ہی نہیں، عالمی ادارہ صحت کے نئے ا نکشاف نے دنیا کو حیرت میں مبتلا کر دیا، ووہان کی لیبارٹری سے متعلق اہم انکشاف بیجنگ(پی این آئی)عالمی ادارہ صحت نے قرار دیا ہے کہ ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا جس سے یہ ثابت ہو کہ کورونا وائرس چین کے شہر ووہان سے پھیلا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق عالمی ادارہ صحت نےچین کو کورونا وائرس کے پھیلاو کی وجہ قرار دینے کی تمام قیاس آرائیوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس ووہان کی لیبارٹری سے نہیں پھیلا۔ چین میں ایک ماہ کی تحقیقات کے بعد ڈبلیو ایچ او کی ٹیم نے کہا کہ وائرس کے ووہان کی لیبارٹری سے لیک ہونے کے شواہد نہیں ملے۔ٹیم نے مزید کہا کہ اس مفروضے کی مزید جانچ کی ضرورت نہیں ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی ٹیم کے سربراہ پیٹربین ایمباریک کا کہنا تھا کہ

چین میں دسمبر 2019 سے قبل کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے شواہد نہیں ملے۔ کورونا وائرس کے منجمد اشیائے خورونوش کے ذریعہ منتقل ہونے کا امکان ضرور موجود ہے۔وائرس کے چمگادڑ سے انسانوں میں منتقل ہونے کا امکان موجود ہے، مگر یہ انتقال ووہان کے علاوہ کہیں اور سے ہوا ہے۔ وائرس کا منبع تلاش کرنے میں کئی سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے وائرولوجسٹ کے ہمراہ آزاد ماہرین کی ٹیم چین میں تحقیقات کے لئے بھیجی تھی۔ پاکستان میں چینی کورونا ویکسین شدید بیماری والے مریضوں میں 100 فیصد کامیاب قرار دے دی گئی چین سے پاکستان کو عطیے میں ملنے والی ویکسین شدید مرض کی صورت میں 100 فیصد نتائج دے رہی ہے۔ وزیراعظم کے مشیر خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا کی چینی ویکسین ٹرائلز میں ویکسین شدید بیماری والے مریضوں میں 100 فیصد موثر ثابت ہوئی ہے۔ ویکسین کے ٹرائلز کے نتائج کو ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ علامات والے مریضوں میں ویکسین 74 اعشاریہ 8 فیصد موثر رہی ہے جبکہ شدید بیماری میں اس کی افادیت 100 فیصدرہی۔ انہوں نے ویکسین کے مضر اثرات کے حوالے سے کہا کہ انڈیپنڈنٹ ڈیٹا مانیٹرنگ کمیٹی نے صحت کے حوالے سے کسی بھی قسم کے خطرے کی بات نوٹ نہیں کی۔ ڈیٹا کے حوالے سے مشیر

خصوصی برائے صحت نے بتایا کہ یہ 30 ہزار لوگوں پر مشتمل ہے، جن میں سے 101 کورونا کے تصدیق شدہ مریض بھی شامل ہیں۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے ٹرائل ڈیٹا کی رپورٹ موصول ہونے کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’چینی کمپنی کین سینو بائیو کی کورونا ویکسین کے آٹرائلز کا ڈیٹا موصول ہو گیا ہے۔ انڈیپنڈنٹ ڈیٹا مانیٹرنگ کمیٹی کے غیر حتمی تجزیے میں مخلتف ممالک میں ہونے والے ٹرائلز کے نتائج کے مطابق یہ ویکسین ’علامات والے مریضوں میں 65 اعشاریہ 7 فیصد اور شدید بیماری سے بچاؤ میں 90 اعشاریہ 98 فیصد موثر ثابت ہوئی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں