لاہور(پی این آئی) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف بری طرح پھنس جائے گی، بلدیاتی الیکشن ہوئے تو وسطی پنجاب میں مسلم لیگ ن جیت جائے گی، پنجاب کی زیادہ آبادی تو وسطی پنجاب میں پھر ن کے میئر منتخب ہوجائیں گے،تاہم پی ٹی آئی سینیٹ الیکشن کامرحلہ آسانی سے
طے کرلے گی۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں اپنے تبصرے میں کہا کہ پی ٹی آئی سینیٹ کا الیکشن مرحلہ طے کرلے گی، اگر بلدیاتی الیکشن ہوتے ہیں تو بلدیاتی الیکشن میں بہت برے پھنس جائیں گے، اس لیے وسطی پنجاب میں ن لیگ کی مقبولیت بہت زیادہ ہے، پنجاب کی زیادہ آبادی تو وسطی پنجاب میں ہے، یہاں پر ان کے میئر منتخب ہوجائیں گے اور وسطی پنجاب پھر ان کا ہوجائے گا۔الیکشن اگر کرواتے ہیں تو مشکل نہیں کرواتے تو پھر بھی مشکل ہوگی، اگر عدالت نے فیصلہ دیا تو بلدیاتی الیکشن کروانا پڑیں گے، الیکشن اسی طرح کے ہوں جس طرح پچھلے ہوئے تھے، بلدیاتی الیکشن کروانا کسی کا جی نہیں چاہتا۔ سیاست سینیٹ کے الیکشن کے گرد گھوم رہی ہے، مولانا فضل الرحمان کی انڈرسٹینگ ہوسکتی ہے، میرا خیال ہے ہوگئی ہے یا ہونے والی ہے، اسی لیے خاموش ہیں، سینیٹ الیکشن میں عمران خان کو فکر ہے پچھلے الیکشن میں ان کے 20 ارکان بِک گئے تھے، ان کو نکال دیا تھا، اس کے باوجود ان کی سیٹیں بڑھ گئی تھیں۔کے پی میں پٹواری سسٹم، تعلیم اور صحت کا نظام بہتر بنایا ہے۔ عمران خان چاہتے ہیں کہ سینیٹ الیکشن شوآف ہینڈ سے ہونا چاہیے، جبکہ آئینی ترمیم ہوگی نہیں۔ جہانگیر ترین خاموش ہیں عام تاثر ہے کہ وہ متحرک ہوگئے ہیں لیکن اس کی کوئی علامت نظر نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں جولائی میں الیکشن ہونے والے ہیں، خبر یہ ہے کہ سروے ہوا ہے کہ آزاد کشمیر الیکشن میں پی ٹی آئی کی 28میں تین سیٹیں ہیں، ابھی تک سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا اتحاد نہیں بنایا۔گلگت بلتستان یا آزاد کشمیر سے لوگ دوسری جماعتوں سے مرکز والی جماعت کی طرف جاتے ہیں۔ ن لیگ کے لوگ توڑے جائیں گے، ممکن ہے لوگ ٹوٹنے سے صورتحال بدل جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں