راولپنڈی (پی این آئی) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ رواں ہفتے کوئٹہ جائیں گے۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ رواں سال کورونا،معیشت اور سیکیورٹی مسائل کا سامنا رہا۔صورتحال نے معاشی و غذائی صورتحال کو خطرے میں ڈال دیا۔ ریاست اور
قوم نے متحدہ ہو کر مشکلات کا مقابلہ کیا۔گذشتہ 10 سال پاکستان کے لیے چیلجنگ وقت تھا۔چینلجر ہونے کے باوجود متحد ہو کر مشکلات کا مقابلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارتی اشتعال انگیزی کا سامنا ہے۔گذشتہ دہائی میں ایل او سی پر بھارتی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ پاک افغان اور پاک ایران سرحد کو محفوظ کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے۔دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشن کیے گئے۔بھارت کے مذموم عزائم کی نشاندہی کی اور مقابلہ کیا۔خطرات اندرونی ہوں یا بیرونی ہمشیہ حقائق کے ذریعے نشاندہی اور مقابلہ بھی کیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے خلاف آپریشن سے سیکیورٹی صورتحال مجموعی طور پر بہتر ہوئی۔خودکش حملوں میں 97 فیصد واضح کمی آئی۔ کراچی میں دہشتگردی میں 95 فیصد کمی آئی۔کراچی میں اغوا برائے تاوان میں 98 فیصد کمی آئی ہے۔دہشگردی میں 2019 کے مقابلے میں 20 فیصد کمی آئی۔سرحدی علاقے میں دہشتگردی میں 55 فیصد کمی آئی۔ ملک میں مجموعی طور پر امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی۔کسٹمز کا کردار بھی قابل ستائش ہے۔ پاکستان اور بھارت کے مابین جاری کشیدگی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشرقی سرحد پر بھارت کی اشتعال انگیزیوں میں اضافہ ہوا ہے۔پاک فوج نے بھارتی خلاف ورزیوں کا ہمیشہ بھرپور جواب دیا ہے۔2019میں بھارت نے سب سے زیادہ ایل او سی پر خلاف وزریاں کیں۔پاکستان نے بھارتی دہشتگردی کے ثبوت دنیا کے سامنے پیش کیے۔ہمیشہ حائق کے ذریعے بھارتی دہشتگردی کی نشاندہی کی گئی۔ ہم نے آپریشن ردالفساد کے زریعے ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف اس ہفتے کوئٹہ جائیں گے۔بلوچستان پاکستان کا مستقبل ہے،بلوچستان کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں