چکوال (این این آئی)و زیر اعظم عمران خان نے ماضی میں کئے گئے بجلی معاہدوں پر قوم کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرلیا ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بجلی کے معاملے پر قوم سے بات کروں گا، انہوں نے وہ معاہدے کیے جس سے پورے برصغیر میں سب سے زیادہ پاکستان میں بجلی مہنگی ہے۔وزیراعظم
نے کہا کہ بجلی کی لاگت اور جو عوام کو دے رہے ہیں اس میں تین روپے کا فرق ہے، بجلی کی قیمت نہیں بڑھاتے تو گردشی قرض کی صورت میں قرضے بڑھ جاتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ کوشش کر رہے ہیں کہ قیمتیں نہ بڑھیں، مشکل یہ ہے کہ قرضے بڑھ رہے ہیں، آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظرثانی کے لیے ہم نے مذاکرات کیے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں ہر وہ چیز کرنا چاہیے جس سے ہماری برآمدات بڑھیں اور درآمدات کم ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم زیتون کے درخت لگا دیں تو نہ صرف ملکی ضرورت پوری ہوگی بلکہ برآمد بھی کرسکیں گے۔۔۔۔
وزیراعظم عمران خان آج کس شہر میں یونیورسٹی کا افتتاح اور ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھیں گے؟
اسلام آباد(پی این آئی) وزیرِ اعظم عمران خان آج چکوال کا دورہ کریں گے. وزیرِ اعظم کا دورہِ چکوال ملک بھر میں حکومت کے ترقیاتی منصوبوں اور خاص کر ماضی میں نظر انداز ہونے والے اضلاع پر خصوصی توجہ کے سلسلے کی ایک کڑی ہے. وزیرِ اعظم چکوال میں اعلی تعلیمی سہولیات کی فراہمی اور نوجوانوں کوجدید علوم سے آراستہ کرنے کیلئے چکوال یونیورسٹی، بالکسر کا افتتاح کریں گے. اس کے ساتھ ساتھ جدید
سہولیات سے آراستہ 500 بستروں پر مشتمل ہسپتال اور لاء کالج کا سنگِ بنیاد بھی رکھیں گے. مزید وزیرِ اعظم رنگ روڈ کا سنگِ بنیاد بھی رکھیں گے. وزیرِ اعظم مقامی نمائندوں سے ملاقات بھی کریں گے اور خطاب بھی کریں گے۔۔۔۔
وزیراعظم عمران خان 2021میں اسمبلیاں تحلیل کرنیوالے ہیں؟ سینئر سیاستدان کی پیشنگوئی
خیرپور(پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء منظور وسان نے کہا ہے کہ عمران خان خود اسمبلی تحلیل کرکے اتخابات کا اعلان کریں گے، پی ڈی ایم میں کوئی اختلافات نہیں قائم رہے گی،2021ء کا سال 2020ء سے مختلف ہوگا۔ انہوں نے خیرپور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم میں اختلافات نہ پہلےتھے نہ ابھی ہیں اور نہ ہی مستقبل میں ہوں گے۔بےشک اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کی جائے لیکن پی ڈی ایم قائم رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات ہوسکتے ہیں لیکن عمران خان خود اسمبلی تحلیل کرکے اتخابات کا اعلان کریں گے۔ 2021ء کا سال 2020ء سے مختلف ہوگا۔ یاد رہے حکومت اور پی ڈی ایم کےدرمیان سیاسی تناؤ ختم کرنے کیلئے ٹریک ٹو ڈائیلاگ کروانے کی کوشش بھی جاری ہے، حکومتی اتحادی
جی ڈی اے میں شامل جماعت مسلم لیگ فنکشنل کے رہنماء محمد علی درانی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ سیاسی کشمکش کم کرنے کیلئے کچھ کردار پس پشت متحرک ہوسکتے ہیں، ان کرداروں میں عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کے لوگ بھی شامل ہوسکتے ہیں، جو میڈیا کے سامنے نہیں آتے، ان میں وہی کردار ہوں گے جو مسئلے کو حل کرسکتے ہیں۔اس وقت سیاستدان آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جنگ کیلئے تیار بیٹھے ہیں، اس ماحول کو ایک دن میں یا چھڑی سے نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور لندن میں ٹریک ٹو مذاکرات شروع ہوگئے ہیں، جنوری فروری میں استعفے بھی نہیں آئیں گے، لانگ مارچ آگے چلا جائے گا، سینیٹ الیکشن بھی ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ آخری ٹکراؤ کی چیزوں تک نہیں جانا ہے، رویوں میں شدت کو ختم کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے ذہن کے مالک انسان ہیں، عمران خان کو سمجھانا مشکل کام ہے۔ان کو کوئی نہیں سمجھا سکتا، عمران خان کئی بار بیانات سے پیچھے ہٹے ہیں، عمران خان کو بھی شدت میں کمیلانا ہوگی۔لیکن عمران خان جب گرتے ہیں تو ان کو پھر سمجھ آتی ہے کہ وہ کوئی غلطی کربیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو سے بھی رابطے کیے جائیں گے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں