کراچی (پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے صوبائی اسمبلی تحلیل ہونے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ آئینی اعتبار سے اسمبلی کو تحلیل کرنے کا اختیار وزیراعلیٰ کو حاصل ہے ، ضرورت پڑنے پر سندھ اسمبلی تحلیل بھی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے
کہا کہ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت میں اخلاقی پستی نظرآتی ہے ، ہر حکومت میں بحران آتے ہیں مگر میری نظر میں سب سے بڑا بحران اخلاقیات کا ہے اس کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف کی حکومت معالات کو سمجنھے میں بھی سست روی کا شکار ہے جب کہ وفاقی حکومت کو معاملات سمجھنے کی اشد ضرورت ہے۔دوسری طرف وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسمبلی رکنیت سے استعفٰی جمع کروادیا ، سید مراد علی شاہ نے اپنا استعفٰی پارٹی قیادت کو پیش کر دیا ، اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ شاہ نے کہا کہ اسمبلی رکنیت اور وزارت اعلیٰ پارٹی کی امانت ہے ، پارٹی کے فیصلوں کے تحت اسمبلی رکنیت چھوڑنے کو تیار ہوں ، میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ مراد علی شاہ نے بیرون ملک روانگی سے قبل پارٹی قیادت کو اپنا استعفٰی پیش کر دیا تھا ، پاکستان پیپلز پارٹی کے ذرائع نے بھی مراد علی شاہ کے استعفے کی تصدیق کر دی ہے۔اس ضمن میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 31 دسمبر سے پہلے پیپلزپارٹی کے استعفے آجائیں گے، میڈیا کو فیڈ کیا جاتا کہ پی ڈی ایم میں دراڑ پیدا ہوجائے گی، تاریخی لانگ مارچ ہوگا، حکومت مستعفی ہوجائے، بزدل نہیں جیلیں کاٹیں، این آراو نہیں ملے گا ، ، اسلام آباد میں کٹھ پتلی وزیراعظم اکیلا کھڑا ہے جبکہ عوام جمہوری جماعتوں کے ساتھ کھڑی ہے،حکومت اور سہولتکاروں کو سوچنا پڑے گاکہ وہ کتنی دیر تک عوام کی امیدوں کے سامنے دیوار بن کرکھڑے رہیں گے؟ پی ڈی ایم کا پہلا فیز کامیابی سے آگے بڑھا، 13 دسمبر کے بعد دوسرا فیز شروع ہوجائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں