اربوں ڈالرز کی بارش، پاکستانی معیشت سے متعلق اچھی خبر آگئی

کراچی(پی این آئی) عالمی اداروں کی تشویش ناک پیشن گوئیوں کے باوجود پاکستان کی ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ، پہلی سہ ماہی میں 7 ارب ڈالرز سے زائد ترسیلات موصول ہونے کے بعد رواں مالی سال کے اختتام پر پاکستان کو 28 ارب ڈالرز سے زائد ترسیلات موصول ہونے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق کورونا

بحران کے دوران غیر ملکی اداروں کی جانب سے پیشن گوئی کی گئی تھی کہ پاکستان کی ایکسپورٹس اور ترسیلات زر میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔تاہم حیران کن طور پر رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام پر بیرون ممالک پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پہلی سہ ماہی کے اختتام پر 7 ارب ڈالرز سے زائد ترسیلات موصول ہوئیں، اگر یہ ٹرینڈ باقی 3 سہ ماہیوں کے دوران بھی جاری رہا، تو اس صورت میں پاکستان کو مالی سال کے اختتام تک 28 ارب ڈالرز سے زائد موصول ہو سکتے ہیں۔ترسیلات زر میں اضافے کے حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زر 7.1 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہیں۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ستمبر کے ماہ میں 2 ارب ڈالر سے زائد رقوم وطن بھیجی ہیں ۔ یہ بڑھ کر2.3ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو گذشتہ برس کے اسی مہینے کے مقابلے میں31.2فیصد زیادہ اور اگست کی نسبت9فیصد زائد ہیں۔مالی سال21 کی تیسری سہ ماہی میں ترسیلات زر مجموعی طور پر بڑھ کر7.1ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں جو گذشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں31.1فیصد زیادہ ہے۔ ستمبر میں ترسیلات زر کی سطح اسٹیٹ بینک کی جانب سی2ارب ڈالر کی پیش گوئی سے کچھ زیادہ رہی۔ پاکستان ریمی ٹینس انی شیٹو کی کوششوں اور مشرق وسطی، یورپ اور امریکہ جیسے ترسیلات کے اہم مقامات میں بتدریج بحالی نے کارکنوں کی ترسیلات زر کو مسلسل بڑھانے میں کردار ادا کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں