اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ اگر اپوزیشن استعفے دے گی تو اگلے روز ضمنی انتخابات کرادیں گے، اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں ، ضمنی انتخابات میں اپوزیشن ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکے گی،کرپشن پرکسی کو این آر او نہیں دوں گا، فوجی قیادت سے چھپ کر ملنے والوں کے بار ے
میں کیا کہوں؟مجھے ملاقاتوں کا علم ہوتا ہے ،ہماری حکومت کرپٹ نہیں اسی لئے فوجی قیادت ہمارے فیصلوں کی حمایت اورتائید کرتی ہے ،نوازشریف کی تقریر بھارت کے بیان کی عکاسی اور حکومت و آرمی کے تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی سازش تھی،اگلے سال سے ملک میں چینی اورگندم کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا ،گیس بحران آئے گا جس کے لیے عوام کو تیار رہنا ہوگا۔ٹی وی چینلز کے نیوز ڈائریکٹرز سے ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کی تقریر بھارت کے بیان کی عکاسی اور حکومت و آرمی کے تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی سازش تھی، ہم نے تقریر نشر کرنے کی اجازت اس لیے دی کہ آزادی اظہارِ رائے کا شور برپا ہوجاتا۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف کھیل سے باہر ہو چکے ہیں،اس لئے وہ چاہتے ہیں کہ نہ کھیلوں گا اور نہ کھیلنے دوں گا۔انہوںنے کہاکہ اپوزیشن سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں ہے، فوجی قیادت ہمارے فیصلوں کی حمایت یا تائید اس لیے کرتی ہے کہ ہماری حکومت کرپٹ نہیں ہے۔وزیراعظم عمران خان نین کہا کہ میرا وژن ایک ایسا پاکستان ہے جس کے ہاتھ میں کشکول نہ ہو۔عمران خان نے اعلان کیا کہ اگر اپوزیشن کے استعفے آئے تو ان نشستوں پر دوبارہ ضمنی انتخابات کرادیں گے، میں کرپشن پرکسی کو این آر او نہیں دوں گا، ضمنی انتخابات میں اپوزیشن ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکے گی۔انہوںنے کہاکہ نوازشریف اور آصف زرداری کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں دیکھتا، یہ مولانا فضل الرحمان کو اپنے ساتھ اس لیے رکھتے ہیں کیونکہ ان کے پاس افرادی قوت نہیں جو فوجی قیادت سے چھپ کر ملتے ہیں ان کے بارے میں کیا کہوں کیونکہ مجھے اْن ملاقاتوں کا علم ہوتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اگلے سال سے ملک میں چینی اورگندم کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا کیونکہ ہم نے حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔ انہوںنے کہاکہ گیس بحران آئے گا جس کے لیے عوام کو تیار رہنا ہوگا کیونکہ ہم مہنگی گیس نہیں خرید سکتے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں 27 فیصد لوگ پائپ لائن، 73 فیصد لوگ بغیر پائپ لائن کے گیس استعمال کرسکتے ہیں،ہمیں عوام کو گیس کے استعمال سے متعلق آگاہی دینا ہوگی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ کچھ وزیر اپنے خلاف ہی گول کر دیتے ہیں،ہر جماعت میں اختلاف رائے ہوتا رہتا ہے،سیاسی جماعتوں میں نظم وضبط بنانا ممکن نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ یوٹرن ہمیشہ ایک مقصد کے لیے ہوتا ہے۔انہوںنے کہاکہ (ن) لیگ ہو یا (ش) لیگ یہ لوگ صرف خاندانی سیاست کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ میری حکومت میں میڈیا سے رابطوں کا فقدان ہے۔ دوران گفتگو انہوں نے ایک مرتبہ پھر نواز شریف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ مایوس ہو چکے ہیں، وہ فوج اور حکومت کے درمیان تاریخی ہم آہنگی کو توڑنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن کا ایجنڈا حکومت اور فوج کے درمیان لڑائی کرانا ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت اور فوج کے درمیان موجودہ ہم آہنگی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہے۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی فوج کے خلاف تقریر کی خوشیاں بھارت میں منائی گئیں۔انہوںنے کہاکہ جب بھی مسئلہ آتا ہے فوج حکومت کے پیچھے کھڑی ہوتی ہے، نواز شریف حکومت اور فوج کے درمیان اس تاریخی ہم آہنگی کو توڑنا چاہتے ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں