وزیر اعظم پاکستان کے مشیروں کو آئین کے تحت حلف کا پابند کیا جائے، بڑا مطالبہ سامنے آ گیا

لاہور(پی این آئی)وزیر اعظم پاکستان کے مشیروں کو آئین کے تحت حلف کا پابند کیا جائے، بڑا مطالبہ سامنے آ گیا۔ماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے مشیروں کے لیے آئین کے تحت حلف اٹھانے مطالبہ کر دیا اور اس حوالہ سے آئین میں ترمیمی بل جمع کرا دیا ۔آئین کے آرٹیکل 93 (١) میں پہلے

سے کہا گیا ہے کہ صدر ،وزیر اعظم کے مشورہ پر، ایسی شرائط پر جو وہ متعین کرے ،زیادہ سے زیادہ پانچ مشیر مقرر کر سکے گا۔آئین کے آرٹیکل 93 (٢)میں بھی پہلے سے کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 57کے احکام کا کسی مشیر پر بھی اطلاق ہو گا۔آئین کے آرٹیکل 57(جو کہ مجلس شوری( پارلیمنٹ )میں تقریر کے حق سے متعلق ہے )میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم، کسی وفاقی وزیر ،کسی وزیر مملکت اور اٹارنی جنرل کو کسی بھی ایوان یا ان کے کسی مشترکہ اجلاس یا ان کی کسی کمیٹی میں جس کا اسے رکن نامزد کر دیا جائے ،تقریر کرنے اور بصورت دیگر اس کی کارروائی میں حصہ لینے کا حق ہو گا،لیکن اس آرٹیکل کی بنیاد پر ووٹ دینے کا حق نہیں ہو گا۔ چونکہ آرٹیکل 57کے احکام کا مشیروں پربھی اطلاق کیا گیا ہے لھذا ضروری ہے کہ مشیر وں کے لیے بھی حلف لازمی قراردیا جائے جس طرح وزراء کے لیے لازمی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے آئین کے آرٹیکل 93 (٢)کے بعد نئی شق (٣)کا اضافہ کرنے کی ترمیم دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مشیر اپنے عہدہ پر براجمان ہونے سے قبل آئین کے شیڈو ل تھرڈ میں متذکرہ حلف صدر کے سامنے اٹھائیں گے۔ترمیم میں ٹھرڈ شیڈول کے تحت(حلف نامہ) میں وزراء اور وزراء مملکت کے ساتھ مشیر کا لفظ کا اضافہ کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔اغراض ومقاصد میں کہا گیا ہے کہ چونکہ آئین کے آرٹیکل 57کے تحت مشیروں کو بھی مجلس شوری( پارلیمنٹ )میں تقریر کرنے کا حق دیا گیا ہے اور کسی بھی کمیٹی میں شریک ہو سکتے ہیں۔کابینہ اجلاس سمیت تمام اہم سرکاری اجلاسوں میں ان کو شریک ہونے کا موقع ملتا ہے۔پارلیمنٹ کا ہر ممبر حلف اٹھاتا ہے لیکن ان مشیروں کے لیے حلف کی قید نہیں ہے۔مشیروں کے لیے حلف اٹھانے کی پابندی کے ذریعے یہ پارلیمنٹ کو جوابدہ ہوں گے اور ملکی سلامتی اور تحفظ اور آئین کی پاسداری سے متعلق امور میں تمام آئینی تقاضوں کے پابند ہونگے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں