واشنگٹن (پی این آئی)واشنگٹن میں ہزاروں مسلح فوجیوں اور پولیس کی تعیناتی کا فیصلہ، ٹرمپ نے پرتشدد احتجاج کو دہشت گردی قرار دے دیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کی شب اعلان کیا ہے کہ وہ امریکا کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کےلیے تخریب کاروں کے خلاف بھرپور جنگ لڑیں گے۔ ان کا کہنا
تھا کہ وہ امریکا کو دنیا کا سب سے بڑا اور محفوظ ملک بنائیں گے۔انہوں نے وائٹ ہاؤس کے لان سے امریکی عوام کو ایک تقریر میں کہا کہ جارج فلائیڈ کی موت کا معاملہ رائیگاں نہیں جائے گا مگر فلائیڈ قتل کی آڑ میں ملک میں تخریب کاری کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ٹرمپ کی تقریب کے دوران بھی رات کو وائٹ ہاؤس کے آس پاس کے علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کے مابین پرتشدد جھڑپیں جاری رہیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا۔ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے اپنی قوم کے قوانین کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے اور اس کی پاسداری کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز واشنگٹن میں ہونے والے پرتشدد احتجاج نے امریکیوں کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دارالحکومت کی حفاظت کے لیے واشنگٹن میں ہزاروں مسلح فوجیوں اور پولیس کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔امریکی صدر نے زور دے کر کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ پرامن مظاہرے نہیں بلکہ دہشت گردی اور افراتفری پھیلانے کی کوشش ہے۔ نفرت کے خلاف جنگ انصاف کے ذریعے کی جائے گی۔ ٹرمپ نے پرتشدد احتجاج اندرون ملک دہشت گردی قرار دیا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر ریاستی گورنر اپنا فرض ادا کرنے میں ناکام رہے تو وہ فوجی دستوں کی تعیناتی کے ذریعے پرتشدد مظاہرے روکیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں