کراچی(پی این آئی)نیب کا ہمارے دور میں غلط استعمال ہوا، اب بھی غلط استعمال ہو رہا ہے، ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے اعتراف کر لیا،مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ تافتان میں حکومتی بدنظمی کے بعد تباہی ہوئی، وزیر خارجہ کو درست حقائق نہیں بتائےگئے۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار
خیال کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مجھے 16 ماہ کی قید کاٹنے کے بعد آج بات کرنے کا موقع ملا ہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ لیول تھری کی صرف ایک لیبارٹری لاہور میں ہے، کورونا کا 8 ہزار کا ٹیسٹ 2 سے ڈھائی ہزار تک ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی سی آر مشین موڈیفیکیشن کے ساتھ کورونا ٹیسٹ کرسکتی ہے، پی سی آر مشین ہر ڈسٹرکٹ اسپتال میں موجود ہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ملک میں کورونا کے مریض اور اموات کی تعداد درست نہیں ہے، مشیر صحت تو عوام کو جوابدہ نہیں ہیں، مگر پی پی ایز نہ ملنے سے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو کورونا ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والوں کے نتائج 24 گھنٹے میں ممکن بنائیں۔رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ نیب کا ہمارے دور میں بھی غلط استعمال ہوا، اب بھی غلط استعمال ہورہا ہے، حمزہ شہباز اب بھی جیل میں ہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کورونا سے لڑنے کے بجائے سوچ رہے ہیں کہ شہبازشریف کو کیسے جیل میں ڈالا جائے۔انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس کون ہے؟ اور کیا ہے؟ کچھ پتہ نہیں، کورونا کے دوران متحد ہونا ضروری ہے، حکومت ٹائیگر فورس کے بجائے سرکاری ادارے استعمال کرے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں