مشرق بعید کے ملک میں چاول اے ٹی ایم سے ملنے لگے، غریبوں کا مسئلہ حل

ہنوئی(پی این آئی)کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے پوری دنیا ہی تقریباً لاک ڈاؤن میں ہے جس کے باعث غریب اور دیہاڑی دار طبقہ کھانے پینے کی بنیادی اشیاء کے لیے پریشان ہیں۔ویتنام میں ایسے ہی ضرورت مندوں کی مدد کے لیے چاول کی اے ٹی ایم مشینیں لگائی گئی ہیں۔ویتنام میں کورونا وائرس کے اب تک صرف

265 کیسز سامنے آئے ہیں اور ایک بھی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ویتنام حکومت نے چھوٹے مارکیٹیں، کاروبار اور عوامی مقامات وغیرہ بند کر رکھے ہیں۔تاہم لاک ڈاؤن کے باعث وہاں بھی غریب طبقہ کھانے پینے کی اشیاء کے لیے پریشان ہے اسی لیے وہاں مخیر افراد نے ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں جگہ جگہ چاول کی اے ٹی ایم مشینیں نصب کردی ہیں۔ ویتنام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک چاول کی مشینوں سے بیگز بھرے جاسکتے ہیں جس کہ لیے ضروری ہے کہ تمام افراد 6 فٹ کے فاصلے سے کھڑے ہوں اور ہاتھ ان کے سینیٹائزڈ ہوں۔رپورٹس کے مطابق ہنوئی کے علاوہ ملک کے دیگر مقامات پر بھی راشن کے لیے اے ٹی ایم مشینیں نصب کی جا رہی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close