پائلٹ کی نیند نےکئی سو افراد کو موت کے منہ میں پہنچا دیا

پیرس(پی این آئی) ایئر فرانس کی پرواز 447کے تین میں سے دو پائلٹ اس وقت سو رہے تھے، جب تیسرا پائلٹ چلایاکہ ’’ہم مر گئے۔‘‘اس کے چند منٹ کے بعد یہ جہاز بحر اوقیانوس میں گر کر تباہ ہو گیا۔

میل آن لائن کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ 31مئی 2009ء کو پیش آیا جس میں جہاز میں سوار تمام288افراد لقمہ اجل بن گئے۔حادثے میں ہلاک ہونے والوں کو تلاش کرنے میں 2سال لگ گئے جن میں 5برطانوی اور 2امریکی شہری شامل تھے۔ اب اس پرواز کے پائلٹس کی حادثے سے پہلے چند منٹ کے دوران ہونے والی گفتگو منظرعام پر آئی ہے۔ جہاز میں تین پائلٹ 58سالہ کپتان مارک ڈوبوئس، دو جونیئر معاون پائلٹس تھے جن کی عمریں 37سال اور 32سال تھیں۔ پرواز سے قبل مارک ڈوبوئس ریو میں اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ تمام رات ایک کنسرٹ میں جاگتا رہا جو ایک اوپرا سنگر (گلوکارہ) تھی۔ جب پرواز حادثے کا شکار ہوئی اس وقت 32سالہ معاون پائلٹ پیئرے کیڈرک بونن اسے کنٹرول کر رہے تھے جبکہ کپتان اور دوسرا معاون پائلٹ سو رہے تھے۔

یہ حادثہ پیئرے کیڈرک بونن کی غلطی کی وجہ سے پیش آیا تھا جس نے طیارے کے ہچکولے لینے پر اس کا رخ نیچے کرنے کی بجائے اوپر کر دیا ، جس سے طیارہ بے قابو ہو گیا۔ اس حادثے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے سربراہ ایلین بلیوارڈ کہتے ہیں کہ اگر جہاز کا کپتان 15منٹ مزید بیدار رہتا اور طیارے کو اپنے کنٹرول میں رکھتا تو کہانی مختلف ہو سکتی تھی کیونکہ وہ اپنے تجربے کی بنیاد پر اس صورتحال میں طیارے کو بچا سکتے تھے۔ تاہم گزشتہ رات ریو میں تمام رات جاگنے کی وجہ سے وہ جلدی سو گئے اور طیارے کو معاون پائلٹ کے سپرد کر دیا۔

close