چین کا عالمی سپرپاور بننے کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا، امریکی تھِنک ٹینک نے چین کے ٹکڑے ٹکڑنے ہونے کی پیشنگوئی کر دی

واشنگٹن (پی این آئی) امریکہ خواب دیکھنے لگا،یا پھر اس کا مفروضہ حقیقت پر مبنی ہے اس بارے یقین سے تو کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم انہوں نے کافی اعتماد کے ساتھ اس بات کا اعلان کیا ہے کہ چین بہت جلد ٹکڑے ٹکڑ ہو جائے گا۔حالانکہ امریکہ کے حوالے سے گزشتہ ایک سال سے یہ ثابت ہوتا چلا آ رہا ہے کہ دنیا پر

امریکہ کا غلبہ حاصل کرنے کا خواب محض ایک دیوانے کی بڑ ہی ثابت ہوئی ہے کیونکہ حقیقی طور پر وہ اسے عملی جامہ پہنانے کے لیے کہیں بھی کامیاب ہوتے نظر نہیں آئے۔2020ایسا انہونا سال ثابت ہوا کہ اس سال میں پید اہونے والے کورونا وائرس نے سبھی ممالک کی چال الٹی کر کے رکھ دی اور معیشت کا تیا پانچا کرتے ہوئے دنیا میں طاقت کے حصول کا ترازو کسی اور طرف موڑ دیا ہے۔اسی سال یہ واقعہ بھی پیش آیا کہ چین اور امریکہ کے تعلقات تاریخ کے سرد ترین موڑ پر آ گئے اور دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی معیشت توڑنے کے لیے دن رات ایک کر دیے ا و رہر محاذ پر ایک دوسرے کے سامنے سینہ تانے نظر آئے۔ٹرمپ کے دور حکومت کے آخری دنوں میں اس کے حکومتی افراد نے واشنگٹن میں بیٹھ کر صرف چین کو نیچا دکھانے کے لیے پالیسی بنائی اور معاشی اور دفاع حوالے سے ایک ایسی سرد جنگ کا چپکے سے آغاز کر دیاجسے نا چاہتے ہوئے بھی جوبائیڈن کو اپنے ساتھ لے کر چلنا ہو گا۔امریکی تھنک ٹینکس کا خیال ہے کہ چین کو خود کو مضبوط کرنے کے لیے بہت کم وقت ہے اور عالمی دنیا پر حکومت کرنے کے لیے اتنے کم عرصے میں وہ خود کو کبھی بھی تیار نہیں کر پائے گا۔لہٰذا امریکہ نے تائیوان کی مدد کرنا شروع کر دی ہے اور چین کے کاؤنٹر پارٹ کے طور پر اور بھی کئی خفیہ منصوبوں پر عملدرآمد شروع کردیا ہوا ہے۔جبکہ دوسری طرف چین نے روس کے ساتھ ہاتھ ملا لیا ہے جس کے ساتھ دفاعی اور معاشی دونوں طرح کے معاہدے کیے جا رہے ہیں اور ادھر پاکستان کے ساتھ مل کر جس سی پیک کا آغاز کردیا گیا ہے وہ دنیا بھر کی معیشت کے لیے ایسا مرکز شمار ہو گا کہ عالمی معیشت اسی سی پیک کے گرد گھومتی نظر آئے گی۔تاہم یہ آنے والا وقت بتائے گا کہ چین سوویت یوین ثابت ہوتا ہے یا پھر امریکہ کی بادشاہت کا سورج غروب ہوتا ہے۔

close