اہم اسلامی ملک جس نے ماسکس نہ پہننے پر انتہائی سخت ترین سزائیں نافذ کر دیں

دوحہ(پی این آئی)اہم اسلامی ملک جس نے ماسکس نہ پہننے پر انتہائی سخت ترین سزائیں نافذ کر دیں۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف ممالک الگ الگ طریقے کی پابندی اور جرمانے عائد کر رہے ہیں اور اب ایسا ہی خلیجی ملک قطر کی جانب سے کیا گیا ہے۔ قطر کی جانب سے ماسکس نہ پہننے پر دنیا کی

سخت ترین سزا نافذ کردی ہے۔قطر کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ عوام کے درمیان ماسکس نہ پہننے پر 3 سال تک قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ خیال رہے کہ قطر میں اس وقت 32 ہزار سے زائد کورونا متاثرین ہیں۔ اس نئے قانون کے تحت خلاف ورزی کرنے والے کو 3 سال تک جیل کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ 55 ہزار ڈالر تک کا جرمانہ ہوگا۔اب تک مملکت میں کورونا سے ہونے والی 15 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔مملکت میں پچھلے کچھ دنوں میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو گیا ہے۔ وزارت صحت کے مطابق مملکت میں اب تک مقامی اور تارکین وطن کے مجموعی طور پرایک لاکھ سے زائد ٹیسٹ لیے جا چکے ہیں۔ مملکت میں جو کورونا کے مریضوں کی گنتی میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے، یہ کیسز کے بلند ترین سطح پر ہونے کی نشانی ہے۔اس کے بعد آہستہ آہستہ مریضوں کی تعداد میں کمی واقع ہوتی نظر آئے گی۔واضح رہے کہ قطری حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر 17 مارچ کو مساجد کی وقتی بندش اور ان میں نماز پنجگانہ و نماز جمعہ کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد کی تھی۔ مملکت میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے تمام غیر ضروری دُکانیں بند کروا دی گئی ہیں، اس کے علاوہ کیفے اور تفریحی آؤٹ لیٹس کھولنے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔جو دُکانیں کھُلی رکھی گئی ہیں، ان کے اوقات بھی صبح 6 بجے سے شام 7 بجے تک مقرر کر دیئے گئے ہیں۔ ان اوقات کے علاوہ کسی کو دُکان کھلنے رکھنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ البتہ فارمیسیز، کریانہ سٹورز اور ڈلیوری سٹورز پر اوقات کی کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ خلیجی ریاست قطر میں کورونا وائر س کا سب سے بڑا نشانہ مزدور طبقہ بن رہا ہے۔ ایمنسٹی کی تازہ رپورٹ کے مطابق مملکت میں سینکڑوں مزدور کورونا وائرس کے باعث ہسپتال پہنچ چکے ہیں۔

close