حق غالب آنے لگا، روسی صدرنے’خداکے وجود پر ایمان‘اور ’ہم جنس پرستی کی مخالفت‘پر مبنی نکات روسی آئین میں شامل کرنے کی تجویزدیدی

اسلام آباد (پی این آئی)روسی صدر پیوٹن نے روسی آئین میں خُدا کے وجود کو شامل کرنے کی تجویز دے دی۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق روس کے صدر ولادی میر پیوٹین نے پارلیمنٹ کو آئین میں تبدیلیوں کے لیے تجاویز دی ہیں۔ان میں خُدا کے وجود کو تسلیم کرنا اور متفات (جنس مخالف سے شادی ) شامل ہیں جب کہ

ہم جنسی پرستی کی مخالفت کی گئی ہے۔ترامیم میں کہا گیا ہے کہ مرد اور عورت کی شادی کا تعین خدا نے کیا ہے۔صدر پیوٹن نے گذشتہ جنوری میں آئین مکمل تبدیل کردینے کی بات کی تھی۔جس سے ایک طوفان کھڑا ہوا تھا۔اب صدر نے 1993 ء کے بعد روسی آئین میں بنیادی تبدیلیاں تجویز کی ہیں۔روسی ایوان زیریں نے دو گھنٹے کی بحث میں آئینی اصلاحات بل منظور کر لیا ہے۔24صفحات پر مشتمل نئی تجاویز کا دوسرا مطالعہ ایک ہفتے کے اندر کیا جائے گا۔روسی پارلیمنٹ ڈوما کے اسپیکر ویاچی سلاف ولووڈن کے مطابق صدر پیوٹین کی جانب سے آئینی اصلاحات کی تجاویز معاشرے کے تمام نمائندہ طبقات کے بعد صلاح و مشورے سے سامنے آئیں۔تجاویز میں خُدا پر ایمان جیسے الفاظ کو آئین میں شامل کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔زیادی تر روسی آرتھوڈوکس عیسائی ہیں لیکن روس سرکاری طور پر لادین ریاست ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل روس کے صدر لادیمئیر پیوٹن نے یمن میں امن کے لئے قرآن پاک کی آیت مبارکہ کا حوالہ دیا تھا۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ غیر ملکی میڈیا کے مطابق انقرہ میں ترک صدر طیب اردگان اور ایران کے صدر حسن روحانی کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے روسی صدر پیوٹن نے سورۃ آل عمران کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا “اور اس کے فضل سے تم آپس میں بھائی بھائی بن گئے”۔ انہوں نے اس آیت کا مکمل حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ” تم اللہ کے اس احسان کو یاد رکھو جو اس نے تم پر کیا۔تم ایک دوسرے کے دشمن تھے اور اس نے تمہارے دل جوڑ دیے اور اس کے فضل و کرم سے تم بھائی بھائی بن گئے۔

close