بنگلہ دیش کیخلاف میچ کیلئے اہم کھلاڑی کی شرکت مشکوک ہوگئی

لاہور (پی این آئی ) بنگلہ دیش کیخلاف پاکستان کے اہم کھلاڑی کی شرکت مشکوک، مینیجمنٹ کا کولکتہ ٹاکرے کیلئے قومی ٹیم میں متعدد تبدیلیوں کرنے کا غور، حتمی فیصلہ منگل کی صبح ہو گا۔

 

 

تفصیلات کے مطابق پاکستان رواں ورلڈکپ میں اپنا ساتواں میچ کل کولکتہ میں بنگلہ دیش کیخلاف کھیلے گی۔ میچ سے قبل پاکستانی کیمپ سے پریشان کن خبر سامنے آئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آل راونڈر شاداب خان جنوبی افریقہ کیخلاف میچ میں ہونے والی کندھے کی انجری سے مکمل طور پر صحتیاب نہیں ہوئے، اس لیے بنگلہ دیش کیخلاف میچ میں ان کی شرکت مشکوک ہے۔ جبکہ پاکستان کی مینیجمنٹ بنگلہ دیش کیخلاف ٹاکرے کیلئے ٹیم میں کئی تبدیلیوں پر غور کر ہی ہے۔ ذرائع کے مطابق اوپنر امام الحق کی جگہ پر فخر زمان کو میدان میں اتارا جائے گا، اسی طرح آل راؤنڈر محمد نواز کی جگہ سلمان علی آغا فائنل الیون کا حصہ ہوسکتے ہیں۔ علاوہ ازیں شاداب خان کی جگہ اسامہ میر بنگلادیش کیخلاف ایکشن میں نظر آسکتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ 27 اکتوبر کو چنئی میں جنوبی افریقہ کے خلاف میگا ایونٹ میں گرین شرٹس کی مسلسل چوتھی شکست کے بعد آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے سیمی فائنل میں پاکستان کا راستہ مشکل ہو گیا ہے۔

 

 

 

سیمی فائنل تک ان کا راستہ سیدھا نہیں ہے اور متعدد منظرنامے چل رہے ہیں۔ وہ بنگلہ دیش نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے ساتھ تین میچ کھیلنے والے ہیں اور متعدد منظرناموں کو کھیل میں لانے کے لیے انہیں تینوں میچ جیتنا ہوں گے۔ ایک مثالی منظر نامے میں پاکستان کے لیے اپنے بقیہ میچز جیتنا ضروری ہے، گرین شرٹس کو نیوزی لینڈ کے اپنے بقیہ میچ ہارنے کی ضرورت ہے کیونکہ ان کے چھ میچوں میں آٹھ پوائنٹس ہیں۔ اگر بلیک کیپس اپنے اگلے تین میچ ہار جاتی ہیں تو وہ 8 پوائنٹس کے ساتھ گروپ مرحلے کا اختتام کریں گے اور پاکستان اپنے اگلے تین حریفوں کو شکست دینے پر 10 پوائنٹس کے ساتھ ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کر سکتا ہے۔

 

 

ایک مثالی منظر نامے میں پاکستان اگر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنا چاہتا ہے تو میچ 30 میں سری لنکا اور افغانستان کے میچ میں افغانستان جیت جائے، میچ 31 میں پاکستانی ٹیم بنگلہ دیش کو شکست دے، میچ 32 میں نیوزی لینڈ کو جنوبی افریقہ سے شکست ہو، میچ 33 میں انڈیا کی ٹیم سری لنکا کو ہرائے، میچ 34 میں افغانستان کی ٹیم نیدرلینڈز کیخلاف فاتح ہو، میچ 35 میں پاکستان کی ٹیم نیوزی لینڈ کو شکست دے، میچ 36 میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے میچ میں آسٹریلیا کی ٹیم جیتے، میچ 37 میں انڈیا بمقابلہ جنوبی افریقہ ٹاکرے میں انڈیا کی جیت ہو، میچ 38 میں سری لنکا بمقابلہ بنگلہ دیش میچ میں سری لنکا کی جیت ہو، میچ 39 میں آسٹریلیا بمقابلہ افغانستان میچ میں آسٹریلیا کی جیت ہو، میچ 40 میں انگلینڈ بمقابلہ نیدرلینڈز مقابلے میں انگلینڈ کی جیت ہو، میچ 41 میں نیوزی لینڈ بمقابلہ سری لنکا میچ میں سری لنکا کی جیت ہو، میچ 42 میں جنوبی افریقہ بمقابلہ افغانستان مقابلے میں جنوبی افریقہ کی جیت ہو، میچ 43 میں بنگلہ دیش بمقابلہ آسٹریلیا میچ میں آسٹریلیا کی جیت ہو، میچ 44 میں پاکستان بمقابلہ انگلینڈ مقابلے میں پاکستان کی جیت ہو، میچ 45 میں انڈیا بمقابلہ نیدرلینڈز ٹاکرے میں انڈیا کی جیت ہو۔

 

 

اگر تمام نتائج مذکورہ منظر نامے کے مطابق نکلتے ہیں، تو ہندوستان 18 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر آئے گا، اس کے بعد جنوبی افریقہ 14 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر آئے گا۔ آسٹریلیا پروٹیز کے برابر پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے گا جبکہ پاکستان 10 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر آ کر ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لے گا۔

close