نجم سیٹھی کے ساتھ ہی تین پرانے کھلاڑیوں کی ٹیم میں واپسی متوقع

لاہور(پی این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ کی کمان میں تبدیلی کےبعد قومی ٹیم میں بھی بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں اس حوالے سے امید کی جارہی ہے کہ جس طرح محمد عامر،احمد شہزاد سمیت دیگر کھلاڑی کی جانب نجم سیٹھی کو ویلکم کیا گیایہ ایک مثبت اشارہ ہو سکتا ہے ۔ کرکٹ کے تجزیہ کاروں کے مطابق محمد عامر کیساتھ شرجیل اور شعیب ملک کیلئے ایک بار پھر قومی ٹیم میں واپسی کے راستے کھل سکتے ہیں ،

ان کھلاڑیوں کی واپسی میں کوئی اور نہیں بلکہ رمیزراجہ خود تھے تاہم یہ ہوسکتا ہے کہ محمد عامر اور شرجیل خان قومی ٹیم واپس جوائن کر لیں تاہم دیکھنا یہ ہے کہ اس حوالے سے نجم سیٹھی اس حوالے سے کیا اقدامات کرتے ہیں ۔ خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ کارکردگی اچھی ہو تو تبدیلی نہیں ہوتی، ہمارے دور میں کامیابیوں کی فہرست طویل ہے، ہم نے انٹر نیشنل کرکٹ بحال کرائی، پی ایس ایل لے کر آئے

جو بہت بڑا برانڈ ہے، انتخابات کے بارے میں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا کب ہوں گے کون سی جماعت جیتے گی اور کون آئے گا، چار سال کے بعد آیا ہوں بہت کام کرنا ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ جب پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ بحال ہورہی تھی تو کراچی والوں کا کہنا تھاکہ آپ لاہور یا ملتان میں ہی میچز کرائیں گے لیکن ہم نے سب سے پہلے کراچی میں میچز کرائے، ہم پشاور بھی جائیں گے، وہاں اسٹیڈیم تیار ہو رہاہے اور مجھے یقین دہانی کرائی گئی ہے

کہ ہم چھ ماہ کے اندر تیار کر دیں گے اس کے بعد ہم پشاور بھی جائیں گے اور وہاں بھی کھیلیں گے۔ انہوں نے اس سوال کہ اگر تین چار ماہ بعد انتخابات ہوتے ہیں تو کسی اور کی حکومت آگئی تو کرکٹ بورڈ میں تسلسل ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو جائے گا کا جواب دیتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ اس کے بارے میں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا کہ انتخابات کب ہوں گے اور کون جیتے گا اورکون آئے گا،

کرکٹ بورڈ جس پر چلتا ہے اس آرڈیننس میں پیٹرن کے اختیارات زیادہ ہیں اور یہاں پیٹرن نے اپنے اختیارات کو استعمال کیا ہے اس لئے کوئی گارنٹی نہیں ہے البتہ کارکردگی بڑی اہمیت کی حامل ہوتی ہے، اگر کارکردگی اچھی ہو تو پھر تبدیلی کا جواز بنتا نہیں ہے، ہماری کارکردگی اچھی تھی ہمارے دورمیں بہت کچھ ہوا، ہمارے دور میں کامیابیوں کی فہرست بڑی طویل ہے۔جب نئی حکومت آئی تو مجھے یہ کہا گیا ہے کہ اعلیٰ سطح پر بات ہو گئی ہے آپ بیٹھے رہیں آپ کو نہیں ہلایا جائے گا لیکن میں سمجھتا ہوں کہ پیٹرن کا حق ہے جس کو چاہے لے آئے اور اپنے وژن کے مطابق چلائے، میں نے فیصلہ کیا اگر یہ بہتری لاتے ہیں تو مجھے راستے میں کھڑا نہیں ہونا،

میں ڈٹ جاتا لڑائی کرتا یا سفارشیں کراتا جو ماضی میں ہوتا بھی رہا ہے لیکن میں نے فیصلہ کیا عزت سے گھر چلے جانا چاہیے۔ میں کسی کے بارے میں کچھ نہیں کہوں گا آپ جانتے ہیں کہ کتنی کامیابی ہوئی ہے ہم آگے دیکھیں گے پاکستان اور کرکٹ کے لئے کیا کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہے دو ٹیسٹ میچزاچھے ماحول میں ہو جائیں،نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان بہت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیم کا اعلان ہو چکا ہے اب کچھ نہیں کہوں گا ٹھیک یا غلط ہے،کرکٹ ٹیم میں تبدیلیوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک میں پرفارم کرنے والے کھلاڑیوں کو موقع دیا جائے گا،ہمیں ڈومیسٹک کرکٹ پر توجہ دینی ہے، اس وقت صرف پی ایس ایل سے کھلاڑی آرہے ہیں ۔

close