ہمارا اور شائقین کا درد ایک ہے، کھلاڑی پرفارمنس میں غم و غصہ نکالیں،رمیز راجہ

لاہور (آن لائن )چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے پاکستانی کرکٹ شائقین کیلئے پیغام دیا ہے کہ جو کچھ ہوا ٹھیک نہیں تھا، کرکٹ شائقین اور اور ان کا درد ایک جیسا ہے،کھلاڑی پرفارمنس دے کر غم وغصہ نکالیں۔ نیوزی لینڈ ٹیم کے انکار کے ایک روز بعد پی سی بی کی جانب سے جاری خصوصی ویڈیو پیغام میں چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ آپ کا اور میرا درد ایک جیسا اور مشترک ہے، جو کچھ ہوا وہ پاکستان کرکٹ کے لیے

ٹھیک نہیں تھا، آپ کا اندازہ ہے کہ ہم کیا توقع کررہے تھے اور جو ہوا وہ بدقسمت صورتحال ہے۔ ہم پہلے بھی ایسی صورتحال کا سامنا کر چکے ہیں لیکن ہم آگے بڑھیں گے۔ فینز اور کرکٹ ٹیم کی وجہ سے ہم میں بہت قوت ہے ا وراسی قوت کی بنیاد پر ہم دنیا کو چیلنج کرتے ہیں۔پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ پر جو صورتحال آگئی ہے ہم اس سے باہر نکل آئیں گے،چاہتا ہوں اس سے سبق سیکھیں اور آگے بڑھیں،ناامید ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔رمیز راجا نے کہا کہ اگر ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ پھر دباؤ میں آ گئی ہے تو ہم دوبارہ چیلنج کریں گے، اگر بالفرض باہر نہیں نکلتے ہیں تو ہم میں اتنا دم، اعتماد اور طاقت ہے کہ ہم ڈومیسٹک سطح تک محدود رہتے ہوئے عالمی سطح کی ٹیم تیار کر سکتے ہیں

اور کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ انہوں نے شائقین کرکٹ سے پاکستان کرکٹ کو سپورٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ ورلڈ کپ میں ان کے بازو بن جائیں اور کرکٹ ٹیم کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اپنا غصہ پرفارمنس پر نکالیں کیونکہ دنیا کو اپنا کھیل دکھانے کا یہی طریقہ ہے۔ ۔پاکستان کرکٹ ٹیم کو اب دنیا کی بہترین ٹیم بن کر سامنے آنا ہے،چاہتا ہوں قومی کرکٹ ٹیم اس طرح کے چیلنجز سے نمٹ سکے ،پاکستانی کرکٹ ٹیم کو آگے لے کر جائیں گے۔ نئے چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ جب آپ دنیا کی سب سے بہترین ٹیم بن جاتے ہیں تو پھر پاکستان میں ٹیموں کی قطاریں لگ سکتی ہیں، تو میں چاہوں گا کہ ہم اس سے سبق سیکھیں اور ہمت رکھتے ہوئے آگے بڑھیں۔انہوں نے کہا کہ مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کرکٹ پر بہت زیادہ دباؤ بڑھا ہے لیکن ہمارے بس میں جو بھی ہو گا وہ کریں گے، آپ کو آگے چل کر اچھی خبریں اور نتائج بھی ملیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنی پوری طاقت لگا رہے ہیں لیکن ہمیں شائقین کی سپورٹ کی ضرورت ہے، پاکستان کرکٹ کو دنیا کی بہترین ٹیم بن کر سامنے آنا ہے تاکہ وہ ایسے چیلنجز سے باآسانی نجات حاصل کر سکیں۔#/s#

close