پشاور(آئی این پی ) پشاوریونیورسٹی کے کلاس تھری،فور اور سینی ٹیشن سٹاف ایسوسی ایشنز نے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ 35 فیصد اضافہ نہ ملنے پر احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے اس بات کا فیصلہ ایسوسی ایشنز کے کابینہ کے منعقدہ مشترکہ اجلاس میں گیا اجلاس کے شرکائ نے جامعہ پشاور کے سینٹ اجلاس میں تاخیر پر بھی غم و غصہ کا اظہار کیا گیا اور کہا کہ تاخیر کی وجہ سے یونیورسٹی ملازمین کو پچھلے سال مارچ 2022سے حکومت کا اعلان کردہ پندرہ فیصد اضافہ تا حال نہیں ملا ہے
جبکہ ظالم یونیورسٹی انتظامیہ نے ملازمین سے غیر قانونی طور پر ہاؤس سبسڈی،ہاؤس ریکوزیشن الاؤنس کی کٹوتی مورخہ یکم جولائی 2022سے کی ہے جو کہ سینٹ اجلاس کے ایجنڈے پر ہے جسکی بحالی تا حال زیر التوائ ہے اجلاس کے شرکائ نے کہا کہ یکم جولائی 2023سے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ 35فیصد اضافہ جو کہ پاکستان بھر کے ملازمین لے چکے ہیں لیکن جامعات کے ملازمین اس سے تا حال محروم ہے اجلاس میں مشترکہ فیصلہ کیا گیا کہ جلد اپنے مطالبات کیلئے احتجاجی تحریک چلائنگے اور یونیورسٹی کی بندش سے بھی گریز نہیں کرینگے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں