سابقہ ادوار میں گلیشئرز پر ریسرچ صحیح طرح نہیں ہوئی،گلگت بلتستان کے وزیر اطلاعات نے نیا کریڈٹ لے لیا

گلگت(آئی این پی) وزیر اطلاعات ومنصوبہ بندی و ترقی گلگت بلتستان فتح اللہ خان نے کہا ہے کہ سابقہ ادوار میں گلیشئرز پر ریسرچ صحیح طرح نہیں ہوئی۔گلگت بلتستان کے گلیشیئرز ہمارا سب سے بڑا سرمایہ ہیں، جس کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں گلیشیئالوجی سنٹر کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صوبائی وزیر نے اس موقع پر مزید کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے کلائمیٹ چینج کے مسائل کو پوری دنیا تک پھیلایا اور کلائیمیٹ چینج کو قابو کرنے کے لئے وزیر اعظم عمران خان کے اقدامت کو پوری دنیا نے بھی سراہا ہے۔وقت کے ساتھ ٹریفک اور آلودگی بڑھ رہی ہے۔ کلائمیٹ بھی تبدیل ہو رہا ہے۔ اس سینٹر سے ریسرچ میں مدد ملے گی۔ کے آئی یو کے طلبہ اس سنٹر سے استفادہ حاصل کریں گے۔ سٹڈی کرنے کے لئے تمام سہولیات دستیاب ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے گلیشیئرز پر بات نہیں ہو رہی تھی، آج بات ہو رہی ہے۔ ڈیٹا ہونا بہت لازمی ہے۔ طلباء ہمارا سرمایہ ہیں۔ جب تک زندہ ہے سیکھنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ کے آئی یو کامیابی کے سفر پر گامزن ہے۔

حکومت گلگت بلتستان اس شعبے کی ترقی کے لئے بھر پور تعاون کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں گلیشیئالوجی سنٹر کا قیام عمل میں لانے کا مقصد گلگت بلتستان میں موجود گلیشئرز کی حفاظت، اس سے بہتر استفادہ اور اس کی تیزی سے پگھلاو کے نقصانات کے سد باب کے حوالے سے پالیسیز مرتب کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔اس سے گلگت بلتستان کے طلباء کو گلیشیرز پر تجربات میں بھرپور معاونت بھی ملے گی۔ہمارے نوجوان کسی میدان پیچھے نہیں ہیں لیکن وسائل کی فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے طلباء و طالبات پیچھے رہ جاتے تھے۔گلگت بلتستان میں گلیشیولوجی سنٹر کا قیام نیک شگون ہے۔گلیشیرز کے تیزی سے پگھلنے کی وجوہات کوتلاش کرنا وقت کہ اہم ضرورت ہے جس کے لئے، اس سنٹر کے زریعے ڈیٹا اکھٹا کرنے میں آسانی پیدا ہوگی۔

جامعہ قراقرم نے بہت تیزی سے ملکی تعلیمی اداروں میں اپنا مقام پیدا کیا۔خطے میں تعلیم کی فراہمی سمیت خطے کے دیگر مسائل کا حل بھی جامعہ ممکن بنا رہی ہے اور مسائل کی نشاندہی کے زریعے حکومت کی معاونت بھی کر رہی ہے۔گلیشیولوجی سنٹر کو مزید فعال بنانے کے حوالے سے جامعہ قراقرم کو صوبائی حکومت کو جہاں مدد درکار ہوگی حکومت ہر اول دستہ کا کرداد ادا کریگی۔۔۔۔۔

close