جناح ہاؤس پر حملہ، جہانگیر ترین نے بڑا مطالبہ کر دیا

لاہور( پی این آئی) سینئر سیاستدان جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ نو مئی کے واقعات پر انتہائی افسوس ہوا ہے اور یہ انتہائی قابل مذمت ہیں ، نواز شریف اور محترمہ بینظیربھٹو کو سزائیں ملیں لیکن انہوں نے کبھی ایسا نہیں کیا ،ایک بڑے مقصد کے لئے جہاز لے کر نکلا تھا ، کوشش تھی کہ نیا پاکستان بنے جہاں غریب کی آواز سنی جائے ، آنے والی نسلوں کا مستقبل بہتر ہو لیکن افسوس وہ کوششیں آج پہنچی ہیں ۔

ان خیالات کا ظہار انہوںنے اسحاق خاکوانی ، عون چوہدری اور دیگر کے ہمراہ جناح ہائوس کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سیاسی رہنمائوںنے جناح ہائوس کا دورہ کیا اور شر پسندوں کی جانب سے توڑ پھوڑ ،آگ لگانے کے واقعہ کی شدید مذمت کی ۔ جہانگیر خان ترین اور سیاسی رہنمائوں نے اس موقع پر پاک فوج سے بھی یکجہتی کا اظہار کیا ۔ جہانگیر خان ترین نے کہا کہ جناح ہائوس کا دورہ کیا ہے اور اس کی حالت دیکھ کر دلی افسوس ہوا ہے ، جو لوگ یہاں آئے وہ پاکستان تحریک انصاف کے جھنڈے لے کر آئے تھے ، انہوں نے یہ نہیں کہا کسی اور کے لوگ ہیں،

وہ تحریک انصاف کے کارکنان تھے اور جس طرح کا واقعہ ہوا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے ، اب تحریک انصاف کی لیڈر شپ اور رہنمائوں کا کردار ہے وہ کیا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کا اقدام کبھی نہیں ہونا چاہیے چاہیے ۔انہوں نے عمران خان کی جانب سے ان واقعات کی مذمت نہ کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان سے سے سیاسی وابستگی اوردوستی تھی جو دو سال پہلے ختم ہو چکی ہے اس کی اپنی وجوہات تھیں۔

امید ہے لوگ سبق سیکھیں گے اوراس طرح کی حرکت دوبارہ کبھی نہیں ہوں گی ۔انہوں نے تحریک انصاف پر پابندی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ میں اس پر کوئی رائے نہیں دے سکتا لیکن اس طرح کے اقدامات پر سو فیصد پابندی ہونی چاہیے ، تشدد پر پابندی ہونی چاہیے ، ا س واقعہ کے لوگ کیفر کردار تک پہنچیں گے تو یہ دوبارہ نہیں ہو گی ۔انہوں نے عمران خان سے متعلق ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ میں کچھ نہیں کہہ سکتا کیونکہ میرا عمران خان سے جورابطہ تھا وہ تعلق ٹوٹ چکا ہے ۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ کوئی نہ بھولے کہ پاکستان کی افواج کا کیا کردار ہے ، یہ وہ لوگ ہیں جو باڈر پر کھڑے ہو کر ہماری حفاظت کے لئے سب سے پہلے اپنا سینہ آگے کرتے ہیں ، یہ ہر وقت باڈر پر پاکستان کی حفاظت کے لئے کھڑے ہوتے ہیں ، اپنی زندگیوں کو کو خطرے میں ڈالتے ہیں،پاکستان کی افواج ہی ہیں جو پاکستان کے دشموں سے ہماری حفاظت کر رہی ہیں ،امید ہے جن لوگوں نے یہ کیا ہے انہیں شرم دلوائی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ میرا تحریک انصاف کی جدوجہد میں جوکردار وہ پاکستان کے لئے تھا ، مجھے تو اللہ نے پہلے ہی بہت کچھ دیدیا تھا ، ایک بڑے مقصد کے لئے جہاز لے کر نکلا تھا ، نیا پاکستان بنے غریب کی آواز سنی جائے ہماری اگلی نسلوں کا مستقبل بہتر ہو ، ہماری بہت بڑی کوشش تھی لیکن افسوس ہے وہ کوششیں یہاں پہنچی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی لوگوں کو سزائیں ملیں لیکن انہوں نے کبھی ایسا نہیں کیا، نواز شریف اور محترمہ بینظیر بھٹو کو سزائیں ملیں لیکن انہوں نے کبھی ایسا نہیں یا، نومئی کے واقعات پر افسوس ہے ۔

close