معیشت کو کس نے نقصان پہنچایا؟ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پھٹ پڑے

کوئٹہ(پی این آئی)سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ حکومت کی جانب سے فیصلے نہ کرنے سے معیشت کو نقصان پہنچا،حکومت نے 4 ماہ تاخیر سے آئی ایم ایف سے بات کی۔کوئٹہ میں شاہد خاقان عباسی، لشکری رئیسانی اور مصطفی نواز کھوکھر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ پچھلے 20 سال میں پاکستان کا قرض بڑھتا جا رہا ہے، وقت آگیا ہے پاکستان کے لوگوں کو حقوق دیئے جائیں،وقت آ گیا ہے لوگوں کو روزگار دیا جائے ، حکومت تعلیم اور صحت کی بجائے قرض کی ادائیگیاں کرے،عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔

سابق وزیر خزانہ کاکہناتھا کہ حکومت کی جانب سے فیصلے نہ کرنے سے معیشت کو نقصان پہنچا،حکومت نے 4 ماہ تاخیر سے آئی ایم ایف سے بات کی،رواں سال پاکستان کو 21 ارب ڈالر واپس کرنا ہیں ، ہمیں قرض واپس کرنے کیلئے مزید قرض لینا پڑتا ہے،پاکستان کا قرض بڑھ کر 51 ہزار ارب تک پہنچ گیاہے،ہمیں اپنی برآمدات اور زراعت کو آگے لانا ہوگا۔لیگی رہنما نے کہاکہ ہمارے پاس لوگوں کے مزید پیٹ کاٹنے کی گنجائش نہیں ،جب عوام کو مضبوط کریں گے تو ملک بھی ترقی کرے گا، مہنگائی اور بیروزگاری عروج پر ہے،ان کاکہناتھا کہ گردشی قرضہ 2800 ارب سے تجاوز کر چکا ہے،وقت آگیا ہے کہ حکومت وقت کوئی فیصلہ کرے،پاکستان اس لئے نہیں بنایا تھا کہ لوگ مفلسی میں رہ رہے ہوں۔

close