سمارٹ فونز کے شوقین افراد کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

اسلا م آباد(پی این آئی) وفاقی حکومت کی جانب سے موبائل فونز کی درآمد پر پابندی واپس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے احکامات رواں ہفتے جاری ہونے کی توقع ہے۔وفاقی حکومت نے زرمبادلہ کے ذخائر کو سنبھالا دینے کے لئے مختلف اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد کی تھی تاہم وزارت صنعت و پیداوار،کابینہ سیکرٹریٹ اور کسٹم کی جانب سے سفارش کی گئی تھی کہ موبائل فون کی درآمد سے کروڑوں روپے کی ٹیکس وصولی ہوتی ہے لہذا موبائل فون کی درآمد پر پابندی واپس لینے کا فیصلہ کیا جائے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے پانچ ماہ میں 9 لاکھ 40 ہزار اور گزشتہ سال 2021 میں ایک کروڑ 2 لاکھ 60 ہزار موبائل فون درآمد کیے گئے ہیں۔خیال رہے کہ پاکستان کے لیے قیمتی زرمبادلہ کے ذخائر کو بچاتے ہوئے مقامی اور غیر ملکی موبائل کمپنیوں کی پیداوار نے نہ صرف موبائل آلات کی درآمدات کو پیچھے چھوڑ دیا بلکہ مقامی آبادی کے لیے 22,000 سے زائد ملازمتیں بھی پیدا کی ہیں۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے مطابق جنوری اور مئی 2022 کے درمیان پاکستان میں کم از کم 12.41 ملین موبائل فونز اسمبل / تیار کیے گئے، جبکہ صرف 0.94 ملین ڈیوائسز درآمد کی گئیں۔ ان میں سے 5.42 ملین اسمارٹ فونز ہیں جبکہ 6.99 ملین ٹو جی فونز ہیں۔

چین کی موبائل مینوفیکچرنگ کمپنیاں پاکستان کو فون کی درآمدات کے مقابلے میں مقامی مینوفیکچرنگ بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔جنوری اور مئی 2022 کے درمیان چین کا آئی ٹیل1.6 ملین ڈیوائسز کے ساتھ سرفہرست ہے جس کے بعد چینی کمپنیاں ویو یو،وی جی او ٹیل اورانفلکس بالترتیب 1.32 ملین، 1.26 ملین، اور 1.05 ملین کے ساتھ ہیں۔چین کی ٹیکنو نے جنوری سے مئی 2022 تک پاکستان میں 0.71 ملین فونز تیار/اسمبل کیے ہیں جبکہ اوپو نے پاکستان میں 0.72 ملین فونز تیار/اسمبل کیے ہیں۔جنوبی کوریا کے سام سنگ اور فن لینڈ کے نوکیا نے بالترتیب 0.94 ملین اور 0.80 ملین فونز تیار/اسمبل کیے ہیں۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2021 میں پاکستان نے 10.26 ملین درآمدات کے مقابلے میں مقامی طور پر 24.66 ملین فونز تیار/اسمبل کیے تھے۔

close