عمران خان شدید غصے، مایوسی اورگھبراہٹ کا شکار ہیں، سینئر صحافی کامران خان پھٹ پڑے

اسلام آباد (پی این آئی )سینئر صحافی کامران خان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کل جلسے میں اپوزیشن کے خلاف جس طرح کی زبان اور انداز اپنایا وہ گواہی تھی کہ پاکستان کا وزیراعظم جھنجلاہٹ ، شدید غصے اور مایوسی کا شکار ہیں ۔تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی کامران خان نے ٹویٹر پر ویڈیو پیغام جاری کیا

جس میں انہوں نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی خبردار کیا تھا کہ عالمی سطح پر روس کی حمایت کی وجہ سے آج پاکستان ایک بند گلی میں کھڑاہے ، دوسرا جانب عمران خان کے خلاف خود پی ٹی آئی میں علم بغاوت اٹھ چکا ہے ، گزشتہ چند دنوں میں ملک کے اندر اور باہر تیز رفتاری سے وقوع پذیر ہونے والے واقعات نے کایہ پلٹ دی ہے ،عمران خان شدید غصے ، مایوسی اور گھبراہٹ میں مبتلا ہیں ، کل ان کی تقریر ان تمام علامات کا مرکب تھی ، ایک جانب روس اور صدر پیوٹن سے لگاو کی عمران خان کی بے وقت راگنی نے پاکستان کو سفارتی سطح پر مشکل میں ڈال دیا ہے ۔ کامران خان کا کہناتھا کہ کل عمران خان نے عوامی جلسے میں جس طرح یورپی یونین کو لتاڑا اس نے رہی سہی کثر بھی نکال دی ، امریکہ پہلے ہی چراغ پا ہے ،گزشتہ ماہ کے آخر میں امریکی صدر کے قومی سلامتی مشیر جیک سیلون نے ایک خصوصی ٹیلیفون کال میں مشیرقومی سلامتی معید یوسف کو پاکستان کے روسی جارحیت پر خاموشی کے نتائج سمجھانے کی کوشش کی ، لیکن عمران خان نے جواب میں امریکہ کو شٹ اپ کال بھجوا دی ۔کامران خان کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان نے 140 ملکوں کے برعکس روس کی یوکرین پر جارحیت پر مذمت سے انکار کر دیا

امریکہ یورپ کے ساتھ پاکستانی معیشت کا چولی دامن کا ساتھ ہے ، کوئی معجزہ ہی پاکستان کو امریکہ اور یورپ کے جوابی رد عمل سے بچا سکتا ہے ، ، صرف دنیا میں پاکستان کی خطرناک تنہائی مسئلہ نہیں ، کل ایک بار پھر جس طرح کی زبان اور انداز اپوزیشن لیڈرز کے خلاف استعمال کیا وہ گواہی تھی کہ پاکستان کا وزیراعظم جھنجلاہٹ ، غصے اور مایوسی کا شکار ہے ،یہی وجہ ہے کہ عرمان خان پی ٹی آئی کے اندرونی خلفشار سے نمٹنے کی سکت کھو بیٹھے ہیں ،ابھی تو وہ جہانگیر ترین گروپ کو ہی نہیں منا پائے تھے اور ان کے سابق بااعتماد ساتھی اور جہانگیر ترین کے ہم پلہ فنانسر علیم خان نے گروپ شکیل دیدیا ہے ، علیم خان کی طرح ان کے تمام ساتھی جن کی تقریبا 25 کے قریب ہے ، عمران خان اور ان کے بہت پیارے عثمان بزدار سے بہت نالاں ہیں ،وہ دن دور جب علیم خان اور جہانگیر ترین گروپ مرکزو پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت کا تختہ الٹنے میں اپوزیشن تحریک کا باقاعدہ حصہ بن جائیں ۔

close