ملک میں صدارتی نظام یا ایمرجنسی۔۔؟؟ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نےبھی حقیقت بتا دی

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہاہے کہ اپوزیشن اب تاریخ آگے پیچھے نہ کرے بلکہ 23 مارچ کو ہی آئے ، کوئی عوام ساڑھے تین سال میں سڑکوں پر نہیں نکلی ہے ، یہ صدارتی نظام یا ایمرجنسی ابھی تک کابینہ میں نہیں آیاہے ، نہ میں صدارتی نظام اور نہ ایمرجنسی پر تبصرہ کر رہاہوں ۔عمران خان کے اسٹبلشمنٹ کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہاہے کہ مری کا واقعہ ہوا جس کا بہت افسوس ہے ، وزیر داخلہ وہاں پر دو راتیں رہاہے ، جو کچھ ہوا وہاں گاڑی میں گیس کی وجہ سے ہوا، ہم اپنی غلطی کو مانتے ہیں کہ یہ مشینیں وہاں کھڑی تھیں تو کیوں کھڑی تھیں ، کام ہونا چاہیے تھا ، وزیر داخلہ کا مری میں کوئی کام نہیں تھا لیکن میں پھر بھی وہاں کھڑا رہا اور خود 700 گاڑیاں نکلوائیں ، یہ کمپنی کی مشہوری کیلئے نہیں کہہ رہا ، سیاحت بڑھی ہے لیکن ہمارا سیٹ اپ ایسا ہونا چاہیے جس سے اسے فروغ دیا جا سکے ۔شیخ رشید کا کہناتھا کہ اپوزیشن کو کہہ رہاہوں کہ 23 کا دن بڑا حساس ہے ، بہت ساری سڑکیں بند ہوں گی ، ممکن ہے فون سروس بھی بند ہوں،سات تاریخ کو سعودی عرب کے وزیر داخلہ بھی آ رہے ہیں ، دنیا اسلام کے سینکڑوں وزراء خارجہ اور ان کے ذمہ داران آ رہے ہیں۔

اگر آپ کو ان کو ذاتی سیاست سے ناراض کرنا ہے، میں نے شو ق سے نہیں کہا تھا کہ آپ چار دن بعد آ جائیں ، اب آپ آگے پیچھے نہ ہوں بلکہ اب 23 کو ہی آئیں ،آپ سیاسی شکست کھائیں گے ، 23 مارچ کو بھی آپ ذلیل و خوار ہوں گے ، اگر آپ نے قانون کیلئے کوئی مسلہ پیدا نہ کیا تو ہم بھی نہیں کریں گے ، قوم آپ کی سوچ سے مکمل واقف ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ کوئی عوام ساڑھے تین سال میں سڑکوں پر نہیں نکلی ہے ، یہ صدارتی نظام یا ایمرجنسی ابھی تک کابینہ میں نہیں آیاہے ، نہ میں صدارتی نظام اور نہ ایمرجنسی پر تبصرہ کر رہاہوں ۔

close