ڈاکٹر عامر لیاقت نے خاموشی توڑ دی، وزیراعظم عمران خان سے ناراضی کی اصل وجہ سامنے آگئی

اسلام آباد (پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر لیاقت کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات میں نہ لے جانے پر ناراض تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پہلی مرتبہ نہیں تیسری مرتبہ لائے گئے ہیں، بڑے اہتمام سے آئے۔میں تحریک انصاف کا ممبر ، عمران خان ساتھی ہوں اور میرا لیڈر عمران خان ہیں۔پاکستان کے اداروں بالخصوص افواج پاکستان کی عزت کرنے والا آدمی ہوں۔

گالیاں دینے والوں کی طرح نہیں ہوں۔انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی ایجنسی لے کر نہیں آئی، کوئی ادارہ مجھے لے کر نہیں آیا۔کوئی ایسی بات ضرور ہو گی کہ میں روٹھا ہوں گا اور وہ بات یہ ہے کہ میں تحریک لبیک کے ساتھ مذاکرات اچھی طرح کر سکتا تھا۔میرا شکوہ یہ تھا کہ مذاکرات کے لیے جا رہے ہیں تو مجھے ڈالیں،ان لوگوں کو نہ بھیجیں جو قرآن سنت کا کوئی علم نہ رکھتا ہوں۔یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 4 اکتوبر کو شہر قائد سے پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی ٹکٹ پر منتخب ہونے والے رکن اسمبلی عامر لیاقت حسین نے اپنی نشست سے استفعیٰ دے دیا تھا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں عامر لیاقت حسین نے کہا کہ قومی اسمبلی کی نشست سے اپنا استعفی بھیج دیا ہے لیکن نہیں بتایا کہ استعفی کس کو بھیجا گیا۔قواعد و ضوابط کے مطابق استفعیٰ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیجا جانا چاہئیے۔عامر لیاقت حسین کی جانب سے تاحال مستعفی ہونے کی وجہ سامنے نہیں آئی۔

اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی سے استعفی ارسال کردیا ہے۔ اللہ تعالی عمران خان اور پی ٹی آئی کا حامی و نا صر ہو ۔ اللہ حافظ۔۔ بعدازاں ٹر عامر لیاقت حسین کا استعفیٰ وزیراعظم عمران خان نے مسترد کر دیا تھا۔ خیال رہے کہ ماضی میں بھی کراچی کے مسائل سے متعلق ڈاکٹر عامر لیاقت نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا لیکن وزیراعظم سے ملاقات کے بعد انہوں نے استعفے کا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما عامر لیاقت حسین 2018ء کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کراچی سے این اے 245 کی نشست پر منتخب ہوئے تھے۔

close