کاروبار کے بعد مولانا طارق جمیل نے خدمت خلق بھی شروع کر دی، ایمبولینس سروس کا آغاز کر دیا گیا

لاہور (پی این آئی ) معروف عالم دین اور مبلغ مولانا طارق جمیل نے ایمبولینس سروس شروع کردی۔ تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ انسٹاگرام پر مولانا طارق جمیل کی ایم ٹی جے فاؤنڈیشن کے پیج کے ذریعے سے ایمبولینس سروس شروع کرنے کا اعلان کیا گیا، اس دوران ایمبولنس سروس کی مختلف تصاویر بھی شیئر کی گئیں جب کہ انسٹاگرام پوسٹ میں بتایا گیا کہ مولانا طارق جمیل ایم ٹی جے فاؤنڈیشن کے توسط سے خریدی گئی نئی ایمبولینس گاڑیوں کا دورہ کررہے ہیں فاؤنڈیشن کی طرف سے شیئر کی گئی پوسٹ میں ان افراد کا بھی شکریہ اداکیا گیا جنہوں نے ضرورت مندوں کے لیے ایمبولینس سروس کی فراہمی میں ایم ٹی جے فاؤنڈیشن کے ساتھ تعاون کیا۔علاوہ ازیں ملک کے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے کپڑوں کا برانڈ لانچ کرنے کی وجہ بتادی ، اُردو پوائنٹ کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے کہا کہ ہم تقریباً 10 مدارس چلا رہے ہیں جن کے لیے ہم لوگوں سے زکوٰۃ لیتے ہیں، عام مدارس میں لوگوں کی طرف سے چندہ مانگنے کی ایک پوری کمپین چلائی جاتی ہے لیکن میرا ایسا معاملہ نہیں ہے بلکہ میں چند دوستوں کو فون کردیتا ہوں تو وہ آ جاتے ہیں ، لیکن گزشتہ برس عالمی وباء کورونا وائرس کی وجہ سے لوگ معاشی طور پر تنگی کا شکار ہوئے تو ان کا حال بھی پتلا ہوگیا ، جب کہ میں بہت عرصہ سے سے دعا کرتا تھا کہ یا اللہ مدرسے کا بغیر زکوٰۃ کے اپنا کوئی ذریعہ آمدن بنادے کیوں کہ زکوٰۃ مال کی میل ہے اور اتنے عالیشان بچوں کو مال کی میل کھلانا ٹھیک نہیں ہے، ہم مدارس چلانے کے لیے لوگوں سے بھیک مانگتے ہیں جس کی وجہ سے میرا سینہ تنگ پڑتا تھا لیکن میرے سامنے بھی کوئی راستہ نہیں تھا۔مولانا طارق جمیل نے اُردو پوائنٹ کے میزبان دانش حسین کو بتایا کہ گزشتہ برس میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ مدرسے بند کرنا پڑے تو بند کردوں گا لیکن میں زکوٰۃ نہیں مانگوں گا، کوئی ہمارے ذمے تو نہیں ہے ایک ہزار کو پڑھانا ، لوگوں کی طرف سے خود سے پہنچایا گیا جتنا بھی ہمارے پاس فنڈ ہوگا ، اس سے جتنا ممکن ہوسکا ہم اتنے بچوں کو پڑھائیں گے باقیوں سے معذرت کرلیں گے۔معروف عالم دین نے کہا کہ ایک دن بچوں نے بھی بیٹھے ہوئے سوچا کہ مدرسے کا اپنا ایک سورس ہونا چاہیئے جس کے لیے کوئی برانڈ بنائیں، جب برانڈ کی بات آئی تو انہوں نے کپڑے اور پرفیومز کا برانڈ سوچا، بچوں نے مجھ سے کہا کہ ہم نے یہ سوچا ہے تو میں نے کہا اگر ہوسکتا ہے تو کرو۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنت میں تو مزے ہیں کہ جاؤ کھاؤ پیو ، لیکن ایک حدیث ہے کہ اگر جنت والے کاروبار کی اجازت مانگتے تو اللہ کے نبیﷺ نے فرمایا کہ اللہ انہیں کپڑے اور خوشبو کا کاروبار کرنے کی اجازت دیتا۔

close