اسلام آباد(آئی این پی )پی ڈی ایم کو توڑا گیا جب کسی بھی وقت حکومت گر سکتی تھی، تہلکہ خیز دعویٰ کر دیا گیا۔مرکزی سیکریٹری اطلاعات پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز و رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے پی ڈی ایم کے اجلاس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوموار کو ہونے والا پی ڈی ایم کا اجلاس پی پی پی اور اے این پی کے بغیر ایک افطار پارٹی کے علاوہ کچھ بھی نہیں تھا۔ پی ڈی ایم کو توڑنے پر ایک دوسرے کو واہ واہ کہنے کے لئے ن لیگ اور جے یو آئی نے “انجمن ستائش باہمی” کا اجلاس بلایا۔ پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد نہ کوئی اعلان ہوا، نہ ہی لائحہ عمل بتایا گیا سوال یہ ہے کہ کیا مولانا فضل الرحمن بھی ن لیگ کی طرح عمران خان کو بچانا چاہتے ہیں؟ شازیہ مری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن بتائیں کہ کیا پی ڈی ایم اجلاس میں پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے خلاف ن لیگ کے موقف پر اتفاق ہوگیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ حیرت ہوئی کہ پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمن نے استعفوں کا اعلان نہیں کیا۔ لگتا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نہ گرانے والی ن لیگ پی پی پی سے استعفے لے کر صرف سندھ حکومت گرانا چاہتی تھی۔ شازیہ مری نے کہا کہ سوال اٹھ رہے ہیں کہ باپ کے باپ کے کہنے پر ن لیگ نے پی ڈی ایم کو پی ٹی آئی بچائو اتحاد بنا دیا ہے۔ صاف نظر آرہا ہے کہ جب عمران خان کی حکومت ڈولتی دیکھی تو سازش کے تحت پی ڈی ایم کو توڑ دیا گیا۔ ایک ایسے وقت میں پی ڈی ایم کو توڑا گیا جب چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے تحریک عدم اعتماد کے فارمولا کے تحت حکومت کبھی بھی گر سکتی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں