کراچی(آئی این پی) پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات اور رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے پنجاب میں پی ٹی آئی سے مل کر بلامقابلہ سینیٹر منتخب کرانے پر(ن) لیگ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کو اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف استعمال کرنے کی( ن) لیگ
کو وضاحت دینا ہوگی،آزاد سینیٹرز کو باپ کا ثابت کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگانا( ن) لیگ کا بچکانہ رویہ ہے، ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں شازیہ مری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اگر پی پی پی کے خلاف چارج شیٹ لائے گی تو ہمارے پاس بھی( ن) لیگ کے لئے ایک چارج شیٹ ہے، ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں شازیہ مری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اے این پی ،پی ڈی ایم اجلاس میں سوال کریں گے کہ اپوزیشن اتحاد کی مخصوص جماعتوں کا خفیہ اجلاس کیوں بلایا گیا؟ پی ڈی ایم حکومت کے خلاف اتحاد کا نام ہے، اسے اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف استعمال کرنے کی( ن) لیگ کو وضاحت دینا ہوگی، شازیہ مری نے کہا کہ ہم پی ڈی ایم سربراہ سے سوال کریں گے کہ اپوزیشن کا اتحاد اپوزیشن پارٹیوں کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کیوں ہورہی ہے؟ پی پی سوال کرے گی کہ کس کی ایما پر پی ٹی آئی حکومت بچانے کے لئے استعفوں پر اچانک زور دے کر لانگ مارچ کے خلاف سازش کی گئی؟ اگر استعفے اتنے ضروری تھے تو (ن) لیگ ابھی تک اسمبلیوں میں بیٹھی کیوں ہے، شازیہ مری نے سوال کیا کہ ایک طرف پی پی کے بغیر اپوزیشن اتحاد چلانے کی باتیں کی جارہی ہیں اور دوسری جانب پی پی کے بغیر (ن )لیگ استعفے دینے کو تیار نہیں، اگر باپ کے باپ کا ہم پر ہاتھ ہوتا تو صدر آصف زرداری کے خلاف کیسز کھولنے کی باتیں نہ کی جارہی ہوتیں، یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینے والے تمام سینیٹرز آزاد حیثیت میں منتخب ہوئے، آزاد سینیٹرز کو باپ کا ثابت کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگانا( ن) لیگ کا بچکانہ رویہ ہے، اگر( ن) لیگ کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر چاہیے تھا تو وہ ایک بار بلاول بھٹو سے یہ عہدہ مانگتے، وہ خوشی سے دے دیتے، شازیہ مری نے کہا کہ پی پی نے سینیٹ میں اکثریتی جماعت ہونے کی حیثیت میں اپنا اپوزیشن لیڈر منتخب کرایا، یہ کوئی جرم نہیں ہے، پی پی نے یوسف رضا گیلانی کے نام پر اتفاق کے لئے( ن) لیگ کی قیادت سے رابطہ بھی کیا جسکا اعتراف اسحاق ڈار نے کیا ،رانا ثنااللہ پی پی سے معافی کا مطالبہ کرنے کے بجائے پنجاب سے پی ٹی آئی سے مل کر بلامقابلہ سینیٹر منتخب کرانے کی معافی مانگیں، مسلم لیگ( ن) کو پی پی سے معافی مانگنا چاہیے کہ پی ٹی آئی کا سینیٹر جتوانے کے لئے پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار فرحت اللہ بابر کو ہروایا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں