بلاول بھٹو نے شریف خاندان سے متعلق کیا کہا؟ لگتا ہے بلاول نے پی ڈی ایم سے راہیں جدا کر لی ہیں، وفاقی وزیر کا دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی) سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کو سلیکٹڈ کہتے کہتے اب پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی ایک دوسرے کو سلیکٹڈ کے طعنے دینا شروع ہو گئی ہیں، بلاول بھٹو نے براہ راست نواز شریف خاندان پر سلیکٹ ہونے کااشارہ کیا، یہ حقیقت ہے کہ سلیکٹڈ کا سلسلہ ن لیگ کی پارٹی سے

شروع ہوا، ہر کوئی جانتا ہے کہ نواز شریف نے ہمیشہ بیساکھیوں کے سہارے سیاست کی اور آج وہ انقلابی بننے کی کوشش کر رہے ہیں، 6 ماہ ڈرامے کے بعد پی ڈی ایم کا ڈراپ سین بھیانک ہے، بلاول بھٹو کے بیان سے لگتا ہے کہ انہوں نے پی ڈی ایم سے راہیں جدا کر لی ہیں، پی ڈی ایم ٹوٹ گئی ہے، اب ن لیگ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، مریم نواز جس راہ پر چل رہی ہیں کوئی بھی ان سے متفق نہیں، کئی لیگی ایم این اے اور ایم پی ایز ہم سے رابطے میں ہیں۔ پیر کو بلاول بھٹو کے بیان پر نجی ٹی وی چینل پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان شروع دن سے کہہ رہے تھے کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں ایک دوسرے کے ساتھ مخلص نہیں، ان لوگوں کے پاس عوام اور ملک کیلئے کوئی ایجنڈا نہیں، یہ صرف ذاتی مفادات کو تحفظ دینے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں، ان کی منزل ایک نہیں تھی، پی ڈی ایم کی جماعتیں بری طرح قوم کے سامنے بے نقاب ہو گئی ہیں۔ شبلی فراز نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان صرف نام کے پی ڈی ایم کے سربراہ تھے، اصل میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی اس پلیٹ فارم پر ڈکٹیٹرشپ قائم کرنا چاہتی تھیں اور آج ان کے ایک دوسرے کے خلاف بیانات اسی کا ردعمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان نے ہمیشہ سیاست کو کاروبار کیلئے استعمال کیا لیکن اب ن لیگ کا ملکی سیاست میں کوئی مستقبل نہیں، مریم نواز نے اپنی جماعت کی رہی سہی کسر کا

بھی بیڑہ غرق کر دیا ہے، وہ جس راستے پر چل رہی ہیں، ان کے جتنے بھی ساتھی تھے وہ ایک ایک کر کے ان کو چھوڑ رہے ہیں اور یہ آخر میں تنہا رہی جائیں گی۔ شبلی فراز نے کہا کہ مریم نواز کا طرز سیاست اور بوکھلاہٹ ان کی ہار ماننا ظاہر کر رہا ہے، مریم نواز نے دھمکی دی ہے کہ نیب پر لشکر کریں گی، بجائے اس کے سوالوں کے جواب دیں وہ چڑھائی کرنے کی بات کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی اپنی اپنی سیاست کر رہی ہیں، بلاول بھٹو کے بیان سے لگتا ہے کہ انہوں نے پی ڈی ایم سے راہیں جدا کر لی ہیں اور پیپلزپارٹی الگ سیاسی روڈ میپ بنائے گی۔۔۔۔

close