سینیٹ الیکشن میں حصہ لیا جائے یا نہیں؟ ن لیگ نے اجلاس طلب کرلیا

اسلام آباد (آئی این پی) سینیٹ الیکشن میں حصہ لیا جائے یا نہیں؟ ن لیگ نے اجلاس طلب کرلیا،اجلاس کے شرکا کی رائے سے نواز شریف کو آگاہ کیا جائے گا اور ان کا فیصلہ پی ڈی ایم کو بتایا جائے گا ۔ منگل کو پاکستان مسلم لیگ ن نے سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے یانہ لینے کا فیصلہ کرنے کے لیے اجلاس بلالیا۔ پارٹی

رہنمائوں کا اجلاس جنرل سیکرٹری ن لیگ احسن اقبال کی رہائش گاہ پر طلب کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز ، قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف ، سعد رفیق ، پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ ، پرویز رشید،رانا تنویر اور خرم دستگیر شریک ہوں گے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے شرکا کی رائے سے قائد مسلم لیگ ن نواز شریف کو آگاہ کیا جائے گا اور نواز شریف جو بھی فیصلہ کریں گے وہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے 2 جنوری کے اجلاس میں رکھا جائیگا۔۔۔۔۔

سینیٹ الیکشن سے قبل کسی صورت استعفے نہ دیے جائیں، آصف علی زرداری کا نواز شریف سے رابطہ، مشورہ دیدیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی حکومت مخالف تحریک میں اختلافات شدت اختیار کرتے جارہے ہیں استعفوں کے معاملے پر پیپلز پارٹی تاحال راضی نہ ہوسکی ، استعفوں کی بجائے پی پی پی سینیٹ اور ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کے موقف پر قائم ہے۔تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے شریکچیئرمین اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے درمیان

ایک اہم ٹیلی فونک رابطہ ہوا ، جس میں آصف علی زرداری کی طرف سے دو ٹوک موقف اپنایا گیا ہے کہ سینیٹ الیکشن سے قبل کسی سورت استعفے نہ دیے جائیں اس کے ساتھ ساتھ پیپلزپارٹی ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کے حق میں بھی نہیں ہے کیوں کہ پی ڈی ایم اگر مل کر سینیٹ الیکشن لڑے تو اس صورت میں اپوزیشن اتحاد کو 15 سے زائد نشستیں حاصل ہوسکتی ہیں۔میڈیا ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی طرف سے استعفے دے دیے جاتے ہیں تو حکومت کیلئے سینیٹ اانتخابات کروانا مشکل ہوجائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں بتایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ناصرف سینیٹ بلکہ ضمنی انتخابات میں بھی حصہ لینے پر متفق ہے جس کے جواب میں پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس سارے معاملے کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہی اجلاس میں دیکھا جائے گا۔خیال رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے 31 جنوری تک حکومت مستعفی ہونے کی ڈیڈلائن دے دی، صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر حکومت مستعفی نہ ہوئی توپھریکم فروری کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کیا

جائے گا،31 دسمبر تک پی

close