پیمرا نے نجی ٹی وی نیوز چینل کے خلاف بڑا قدم اُٹھا لیا

اسلام آباد (پی این آئی ) پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے نجی چینل کو بیہودہ اور لغو گفتگو نشر کرنے پر شو کاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حال ہی میں نجی چینل کے پروگرام میں سماجی کارکن ماروی سرمد اور ڈرامہ نویس خلیل الرحمان کے درمیاں ہونے والی لڑائی کے دوران بیہودہ

گفتگو نشر کرنے پر نجی چینل کو شو کاز نو ٹس جاری کر دیا گیا ہے۔پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا ) کی جانب سے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نجی چینل کو بیہودہ اور لغو گفتگو نشر کرنے پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ جس پر چینل کو 7 روز میں جواب جمع کرانا ہوگا ۔ اگر7 دن کے اند ر نجی چینل جواب جمع کرانے میں ناکام رہا تو پیمرا قوانین کے مطابق کارروائی کی جائے گی ۔اس سے قبل چینل کے ہیڈ نصراللہ ملک ماروی سرمد سے معافی مانگ چکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے میں ہونے والے واقعہ پر معافی مانگتا ہوں۔ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔واضح رہے نجی ٹی وی پر دوران پروگرام سماجی کارکن ماروی سرمد کے ’’میرا جسم میری مرضی ‘‘ نعرہ لگانے پر ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ اپنا جسم دیکھو جا کے، کوئی تھوکتا نہیں ہے آپ کے جسم پر، تیرے جسم میں ہے کیا، اس پر مرضی چلاتا کون ہے؟ بے حیا عورت کے جسم پر کوئی تھوکتا بھی نہیں ہے، گھٹیا عورت، خلیل الرحمان قمر ماروی سرمد پر برس پڑے۔نجی نیوز چینل کے ایک لائیو شو میں معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر اور خاتون صحافی ماروی سرمد کے درمیان انتہائی تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے شو میں خلیل الرحمان قمر اور ماروی سرمد بطور مہمان گفتگو کا حصہ تھے جس میں عدالت کی جانب سے خواتین مارچ کی اجازت سے متعلق بات چیت جاری تھی۔جے یو آئی ف کے رہنما اور سینیٹر مولانا فیض محمد بھی بطور مہمان اس گفتگو کا حصہ تھے۔ دوران گفتگو تلخ کلامی کا سلسلہ اس وقت جاری ہوا جب مصنف خلیل الرحمان قمر اپنی بات مکمل کر رہے تھے کہ ماروی سرمد نے ان کی بات کاٹ کر ’’میرا جسم میری مرضی‘‘ کا اپنا مخصوص نعرہ لگایا جس پر خلیل الرحمان قمرماروی سرمد پر برس پڑے ۔ خلیل الرحمان قمر نے انتہائی سخت لہجہ اپناتے ہوئے میرا جسم میری مرضی کا نعرہ لگانے پر ماروی سرمد کو گھٹیا اور بے حیا عورت قرار دے دیا۔

پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں